اتحاد اور استقامت ہی عالم اسلام کا حل

اتحاد اور استقامت ہی عالم اسلام کا حل

رہبر معظم انقلاب: اسلام کےنام پر دہشت گرد گروہوں کو وجود میں لانا اور اسلامی ملکوں کے درمیان تفرقہ انگیزی، امریکہ اور صیہونی غاصب حکومت کی سازشیں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب: اسلام کےنام پر دہشت گرد گروہوں کو وجود میں لانا اور اسلامی ملکوں کے درمیان تفرقہ انگیزی، امریکہ اور صیہونی غاصب حکومت کی سازشیں ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام اور تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف طبقات سے وابستہ عوام نے بعثت النبی (ص) کے موقع پر، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس دوران رہبر معظم انقلاب نے فرمایا: امریکہ اور صیہونیت، اسلامی جمہوریہ ایران کی مخالفت پر اصرار اس لئے کر رہے ہیں کیونکہ ایران میں اسلام کو ہی برتری حاصل ہے اور اس نے امریکیوں اور صیہونیوں کی حرص و بولہوسی کا راستہ بند کر دیا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئےکہ اسلام سے عالمی سامراج کی دشمنی کی وجوہات کو سمجھنا اسلامی ملکوں کےحکام کی ذمہ داری ہے، فرمایا: اسلامی حکومتوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ ایک اسلامی ملک کا ساتھ دینے اور ایک اسلامی ملک سے دشمنی برتنے کا امریکی مقصد، عالم اسلام کے اتحاد کو روکنا اور اسلامی معاشروں کے مفادات کو درک کرنے کےلئے امت مسلمہ کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے انسانی معاشروں کی ترقی و پیشرفت میں اسلام کی بےمثال توانائی، مادیات و معنویات پرمشتمل ایک تہذیب کو تشکیل دینے کے تعلق سے اس کی صلاحیتوں اور ظلم و ستم کا مقابلہ کرنے میں اس کی طاقت کو اس دین الہی سے عالمی سامراج کی دشمنی کی اصل وجہ قرار دیا اور فرمایا:

اسلام کےنام پر دہشت گرد گروہوں کو وجود میں لانا اور اسلامی ملکوں کے درمیان تفرقہ انگیزی، امریکہ اور صیہونی غاصب حکومت کی سازشیں ہیں۔

آپ نے کہا: عالمی لٹیرے علاقے کے بعض ملکوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور اپنی ایسی سازشوں کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران یا شیعہ مذہب کو امت اسلام کا دشمن ظاہر کریں لیکن سب کو اس بات پر توجہ رکھنی چاہئےکہ منہ زور طاقتوں کے مقابلے میں اتحاد اور استقامت ہی عالم اسلام کی ترقی و سرافرازی کا واحد راستہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ کے پچھلے اور موجودہ حکمرانوں کی ایرانی عوام  کےخلاف مشترکہ اور دھمکی آمیز پالیسیوں کو امریکہ کی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کے ناپاک عزائم کی علامت قرار دیا اور فرمایا: امریکیوں کو جب بھی موقع ملا ایران کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے لیکن سب کو یہ جان لینا چاہئےکہ جو بھی ایرانی عوام کےخلاف دست درازی کرےگا بلاشبہ یہ اقدام خود اس کے ہی نقصان میں ہوگا۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے رہبر معظم انقلاب کے خطاب سے قبل اپنی تقریر میں دینی جمہوریت کو پیغمبر اسلام (ص) کی بعثت کا ایک عظیم تحفہ قرار دیا اور کہا: عالم اسلام تشدد، دہشت گردی، تکفیریت اور بدامنی و عدم استحکام کا شکار ہے، اس لئے آج ضرورت اس بات کی ہےکہ بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ سے درس لےکر علاقے اور دیگر اسلامی ممالک خود کو ان مشکلات سے نجات دلائیں۔

http://www.leader.ir

ای میل کریں