امریکی دھمکیوں کا جواب، ملّت 22 بہمن کو دےگی

امریکی دھمکیوں کا جواب، ملّت 22 بہمن کو دےگی

امام خمینی سے بیعت اور شاہی حکومت سے علیحدگی کا اعلان، فضائیہ فوجی انجنیئروں اور ہمافروں نے آٹھ فروری سن انیس سو اناسی کو کیا تھا۔

امام خمینی سے بیعت اور شاہی حکومت سے علیحدگی کا اعلان، فضائیہ فوجی انجنیئروں اور ہمافروں نے آٹھ فروری سن انیس سو اناسی کو کیا تھا۔

رہبر معظم انقلاب: امریکی نئے صدر نے اس ملک کی حقیقت کا پردہ فاش کردیا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فضائیہ کمانڈروں اور کارکنوں سے ملاقات کے دوران ایرانی قوم کی تحریک کو ایمان، استحکام، منطق اور خوداعتمادی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ تحریک جاری رہےگی اور فرمایا: اگر عقلانیت کا استعمال، خدا پر بھروسے اور توکل کے ذیل میں ہو، تو خدا کی نصرت یقینی ہوتی ہے تاہم اگر عقلانیت شیطان اکبر اور دنیاوی طاقتوں کے زیر اثر ہو، تو اس کا نتیجہ سراب کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب نے امریکی نو منتخب صدر کے تازہ ترین بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:

ان بیانات اور اقدامات نے امریکہ کے بارے اسلامی جمہوریہ ایران کی گذشتہ اڑتیس سالہ باتوں کی سچائی ثابت کردی اور امریکی حکومت میں بدعنوانیوں کا پردہ مکمل طور پر فاش کردیا۔ آپ نے زور دےکر کہا کہ ملت ایران، امریکی صدر کی دھمکیوں کا جواب یوم آزادی، بائیس بہمن کو دےگی۔

واضح رہےکہ آٹھ فروری سن انیس سو اناسی کو ایران کی فضائیہ کے فوجی انجنیئروں اور ہمافروں نے شاہی حکومت سے علیحدگی اور امام خمینی سے بیعت کا اعلان کیا تھا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں اس واقعے کو ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کےلئے فیصلہ کن واقعہ قرار دیا اور فرمایا: طاغوتی دور میں فضائیہ، فوج کا وہ حصہ سمجھا جاتا تھا جو امریکی سیاسی نظام سے وابستہ طاغوتی حکومت سے انتہائی قریب ہے، تاہم شاہی حکومت سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ انہیں اسی شعبے سے کاری ضرب کا سامنا کرنا پڑےگا۔

قائد انقلاب اسلامی نے زور دےکر کہا کہ اسلامی انقلاب کی اڑتیس سالہ تاریخ میں غیر متوقع امداد الہی کا بارہا مشاہدہ کیا گیا ہے جس کی واضح مثالیں دفاع مقدس کے دوران دیکھی گئيں۔ آپ نے خدا پر توکل اور بھروسہ اور اس کے ذیل میں عقلانیت کے استعمال کو بند راستوں کو کھولنے اور ترقی کی منازل طے کرنے کےلئے لازمی قرار دیا اور فرمایا: اگر شیطانوں بالخصوص شیطان اکبر پر بھروسہ کیا گیا اور عقلانیت کو شیطانی امیدوں سے جوڑ دیا گیا تو اس کا نتیجہ بے شک سراب کی مانند ہوگا۔

قائد انقلاب اسلامی نے اوبامہ کی حکومت کا شکریہ ادا کرنے پر مبنی نو منتخب امریکی صدر کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کسی بھی صورت سے امریکہ کی گذشتہ حکومت کا شکرگزار نہیں ہے کیونکہ اس حکومت نے ایران کو مفلوج بنانے کی غرض سے پابندیاں مسلط کی تھیں۔ البتہ وہ اپنے اہداف میں ناکام رہے اور مستقبل میں بھی اس عظیم ملت کے دشمنوں کو شکست کا منہ دیکھنا پڑےگا۔

قائد انقلاب اسلامی نے امریکہ کے اس رویہ کو دست آہنین پر مخمل کا دستانہ بتاتے ہوئے اسے منافقت کی واضح علامت قرار دیا اور کہا کہ امریکی صدر کا کہنا ہےکہ ایرانیوں کو ان سے ڈرنا چاہئے تاہم ایران کسی بھی قسم کے ڈرانے دھمکانے سے خوفزدہ نہیں ہوتا۔ آپ نے امریکہ کے نو منتخب صدر پر طنز کرتے ہوئے کہا:

"البتہ ہم ان صاحب کا، جنہوں نے حال میں ہی اقتدار سنبھالا ہے، شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہماری زحمتوں کو کم کرتے ہوئے امریکہ کا حقیقی چہرہ عیاں اور امریکہ میں موجود سیاسی، معاشی، اخلاقی اور سماجی بدعنوانیوں کے سلسلے میں ہمارے گذشتہ اڑتیس سال کے موقف کو سچ ثابت کردیا"۔

آپ نے گذشتہ دنوں امریکہ کے ایک ایئرپورٹ پر پانچ سالہ ایرانی بچے کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے امریکی انسانی حقوق کی واضح علامت قرار دیا اور فرمایا:

"درود ہو امام خمینی پر جنہوں نے امریکہ کی حقیقت کی جانب متعدد بار اپنے بیانات اور تحریروں میں اشارہ کیا۔ وہ تاکید کے ساتھ کہتے تھے کہ ایرانی قوم اور عہدے دار دشمن کی حقیقت کو پہچانیں اور شیطان اکبر پر بھروسہ کرنے سے پرہیز کریں اور آج ان کے الفاظ کی سچّائی ہر ایک پر واضح ہے"۔

قائد انقلاب اسلامی نے کہا: دفاع مقدس کے دوران بالخصوص والفجر آٹھ اور کربلا پانچ، فوجی کارروائیوں میں فضائیہ اور اس کے کمانڈروں بالخصوص شہید جنرل ستّاری نے منفرد کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

آپ نے فضائیہ میں سرگرم عمل کمانڈروں اور نوجوانوں سے مطالبہ کیا کہ تقوا، خدا پر توکل اور بلند عزم رکھتے ہوئے موثر سرگرمیوں، کوششوں اور نئی ایجادات کا سلسلہ جاری رکھیں۔

 

http://www.leader.ir

ای میل کریں