حجت الاسلام والمسلمین آقائے شیخ عباس رئیسی صاحب کا کہنا تھا: علمائے کرام خاص کر رہبر معظم انقلاب، ائمہ اطہار (ع) کے تعلیمات سے لیس اور ان کے پیروی کرتے ہوئے امت اسلام کی حفاظت کررہے ہیں۔
تشیع ماضی سے لےکر اب تک عالمی سطح پر عالی مقام و بہتر انداز رہا ہے، اس لئےکہ شیعہ علماء اور مومنین، انبیاء عظام اور ائمہ اطہار علیہم السلام کے وارث اور برحق علمبردار اور ان کے گرانبہا کلام کو طویل دہر بلند رکھا ہوا ہے۔ امت مرحومہ و مسلمہ میں تشیع ہی ہیں کہ جو عالمی سامراج و استکبار کے مظالم و جرائم کے مقابلے میں منطقی گفتار و کردار کی رعایت کرتے ہوئے ڈٹے ہیں۔
حجت الاسلام نے مزید فرمایا: بانی اسلامی جمہوریہ ایران آیت اللہ العظمی امام خمینی علیہ الرحمہ نے خالی ہاتھ، صرف قلم و کاغذ سے لیس، ایرانی قوم کو بیدار کرکے اپنے ہمراہ بنا دیا اور عالم اسلام بلکہ جہان مستضعفین میں منفرد تحریک کی قیادت کی اور ایران میں ظالم شہنشاہیت کی ۲۵۰۰ سالہ حکومت کی تخت الٹ کر ڈالا اور آج یہی با برکت انقلاب ہی ہے جو جہان تشیع کی قیادت کر رہا ہے اور الحمدللہ دنیا بھر کے شیعہ قوم بھی اس کے ساتھ دے رہے ہیں۔
ایرانی اسلامی کے علمائے کرام خاص کر رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، ائمہ اطہار علیہم السلام کے تعلیمات سے لیس اور ان کے پیروی کرتے ہوئے امت اسلام کی حفاظت کررہے ہیں اور محروم و مستضعف اقوام کو دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ فرما رہے ہیں۔ اقوام کے درمیان اتحاد و انسجام و یکجہتی کے حوالے سے انتھک کوششیں کرتے ہوئے عالمی کفار و جباروں نیز نااہل اور گستاخ اسلامی ممالک کے سربراہوں کی سازشوں اور دغل بازیوں کے بارے خبردار کیا کرتے ہیں جبکہ یہ نااہل و ناانصاف لوگ، دشمنان اسلام کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر، اسلامی امت کے ذخائر سے ناجائر فائدہ اٹھا کے دیگر اسلامی مذاہب کے عقیدت مندوں کو کفر کے جھوٹے الزام پر قتل و غارت کرتے پھر رہے ہیں۔ یہ خناس لوگ اب اسلامی ایران حکومت کے خلاف مقابلہ کرنے کےلئے غاصب صیہونی اسرائیل کے ساتھ ہمہ گیر سازش کررہے ہیں اور عرب فلسطین کو جو امت اسلام کے جزء ہے، بےسہارا غاصبوں کے ہاتھ قتل کےلئے رہا کردیا۔ افسوس وایلا ہو ان بےغیروں پر۔
آخر میں آقائے رئیسی صاحب، مخاطبین کو سفارش کی کہ ہم سب پر فرض ہےکہ اپنے درمیان اتحاد و انسجام کو تقویت دیں اور اسلام دشمن کے منحوس عزائم کو خاک میں ملا دیں۔
موصولہ رپورٹ