اسلامی انقلاب دستاویزی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق:مرحوم آیہ اللہ سید ابراہیم خسروشاہی ان علماء میں سے تھے جو ہمیشہ ظلم کے خلاف کھڑے رہتے تھے اور ان کو امام اور علامہ طبا طبائی کی شاگردی کا شرف بھی حاصل تھا انقلاب کی جنگ کے دوران امام نے ان کو کرمان میں مذہبی پیشواوں کا سربراہ مقرر کیا انھوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوے آیہ اللہ خسروشاہی کی زندگی کی طرف مختصر اشارہ کرتے ہوے فرمایا میں ان کی باز داشتوں کو ذکر کرتا ہوں۔
آیہ اللہ سید ابراہیم خسرو شاہی ابن سید ہاشم 1303 کو قم میں پیدا ہوئے ابتدائی دور گزارنے کے بعد قم میں علوم آل محمد کی تحصیل کی مشغول ہو گے آیہ اللہ العظمی گلپایگانی ، آیہ اللہ شیخ عبدالجواد اصفہانی اور سید رضا بہاالدینی سے درس حاصل کیا وہ آیہ اللہ بروجردی کے درس خارج کے علاوہ امام خمینی رہ کے درس میں بھی حاضر ہوتے تھے۔
امام خمینی رہ سے پہچان
جیسا کہ ذکر کیا جا چکا ہے آیہ اللہ خسروشاہی امام خمینی رہ کے قدیمی شاگردوں میں سے ہیں اور وہ اخلاق اور فقہ کے دروس میں شرکت کرتے تھے جب ان کے ساتھ شہید مطہری اور امام موسی صدر جیسے شخصیات امام کے دروس میں شرکت کیا کرتے تھے
ان کے وجود میں امام کے دروس کی تاثیر اس قدر تھی کہ وہ اپنی یاداشت میں لکھتے ہیں کہ نماز عصر کے بعد فیضیہ میں امام درس اخلاق دیا کرتے تھے جس میں تاجر اور طلاب پابندی سے شرکت کیا کرتے تھے امام نے اسی دوران چالیس کتاب لکھی جس سے اسلامی انقلاب سے پہلے روحی انقلاب کی بیدار کیا ان کی سانسوں میں اتنی محبت موجود تھی کہ انسان کے حالات کو بدل دیتی تھی اور ان سے ملنے کے بعد الگ ہونا مشکل ہوتا تھا مدرسہ لے کر ان کے گھر تک ان کا پیچھا کیا کرتا تھا صرف ان کے وجود کی زیارت سے مستفیذ ہوا کرتا تھا ایک دن ان کو گھر پر تشریف لانے کی دعوت دی انھوں نے بھی قبول کیا اور اپنے وجود سے ہمارے گھر کو مزین کیا۔
اسی طرح اپنی یاد داشت میں لکھتے ہوئے ظالم کے خلاف امام کی جنگ کے بارے میں لکھتے ہیں ایک دن صبح امام کے گھر میں داخل ہوا امام نے ہمیں ناشتہ پر اپنے ساتھ بیٹھایا جبکہ امام اور آیت اللہ لواسانی ناشتہ کر رہے تھے جب امام کے سامنے ظلم کے خلاف آیت اللہ یزدی حائری کی روش کا ذکر ہوا آپ نے فرمایا میں اس قدر برداشت کرنے کا موافق نہیں ہوں۔
امام کے ساتھ یہ ہمراہی یہاں تک پہنچی کہ آیہ اللہ خسرو شاہی 1341 میں امام کی طرف سے کرمان میں انجمن حجتیہ جیسی تنظیموں کا مقابلہ کرنے کے لئے سربراہ کے طور پر معین کیا پہلوی ظلم کے علاوہ دوسری مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑھتا تھا اتنی ساری مشکلات کے با وجود بھی انھوں نے ایک روحانی سینٹر کی بنیاد رکھی اور اپنے دوستوں کی تشویق کی وجہ سے قم سے مہاجرت کر کے اس سینٹر میں خدمات کا شرف حاصل ہوا اس سینٹر کے لئے کن کن مشکلات کا سامنا کیا خدا جانتا ہے۔
امام خمینی رہ آیت اللہ خوئی کی نظر میں آیہ اللہ خسروشاہی اسلامی انقلاب اقیام امام کے متعلق آیہ اللہ خوئی کی نظر کے بارے میں لکھتے ہیں انقلاب کے شروع میں نجف اشرف کی زیارت کا شرف حاصل دوپہر کا کھانا حجہ االاسلام وثوق تہرانی صاحب کے دولت خانہ تناول فرمایا میں نے چاہا کہ اسلامی انقلاب کی برکات اور پہلوی کے ظالمانہ رویہ کے بارے میں کچھ عرض کروں انھوں نے فرمایا بعض نیوز پیپرز میں آیا ہے کہ ایک شخص نے امام مہدی ع کے قیام سے پہلے قیام کیا ہے اور ظہور کا راستہ ہموار کیا میں سوچتا ہوں وہ شخص یہی خمینی ہے۔