صدر مملکت جناب شیخ حسن روحانی:
ما را عبـــای گرم تو امید می داد
در برگ ریزانهای سرد فصل پاییز
{ آپ کی گرم عبـــا ہمیں امید دیتی تھی؛ سرد موسم خزاں میں، پتے گرتے وقت }
سید حسن خمینی:
" میں نے کئی سالوں سے اتنے بڑے اور عظیم اجتماع کا مشاہدہ نہیں کیا تھا"
یادگار امام سید حسن خمینی نے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی رحلت کے ساتویں دن مجلس ترحیم کی داستان کو اپنی زبانی بیان کیا۔
جماران کے مطابق، سید حسن خمینی نے انسٹاگرام میں لکھا:
اپنے ارباب کے محفل میں ہو ؛ جہاں کہیں بیٹھے ہو بیٹھے رہو
بیٹھ جاؤ، یہاں اوپر نیچے کا تصور نہیں ہے۔
یہ شعر ہمارے اور آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی رحلت کے ساتویں دن منعقد ہونے والی مجلس ترحیم کے بڑے اجتماع کی ترجمانی کرتی ہے۔ میں نے کئی سالوں سے اتنے بڑے اور مثالی اجتماع کا مشاہدہ نہیں کیا تھا، جس کے معجز نما پہلو میں چھوٹے بڑے، آقا و غلام کے درمیان کوئی فرق نہیں نظر نہیں آ رہا تھا۔ سبھی ایک دوسرے کے پہلو میں بیھٹے ہوئے تھے، شاید یہ کوئی الگ جگہ تھی یا پھر الگ موقع تھا جو اپنی جگہ رنجیدگی خاطر کا باعث تھا، تاہم میں نے محسوس کیا کہ محفل میں حاضر تمام افراد اس کیفیت پر خوش تھے، اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت نے اگرچہ محفل کے نظم و نسق کو کسی حد تک متاثر کردیا تھا تاہم یہ اجتماع، عوام اور حکمرانوں کا امام کے ایک خالص مددگار کے ساتھ ارتباط کا سبب قرار پایا تھا اس لئے لوگ رنجیدہ خاطر نہیں تھے۔ نتیجے کی مٹھاس اور شیرینی نے تلخی مزاج کو پگھل کر رکھ دیا تھا۔ میں اپنی جگہ ان تمام لوگوں کے سامنے شرمندگی کا احساس کر رہا تھا جو جگہ کی تنگی کے باعث بیٹھنے میں انہیں کافی دقت پیش آ رہی تھی تاہم اس منظر کے مشاہدے سے میں راضی تھا۔ یہاں باطل اور تشریفاتی رسومات کا مشاہدہ بہت کم دیکھنے میں آ رہا تھا اور اس مجلس میں شریک تمام لوگوں نے آگاہانہ طور پر انتہائی نظم و نسق کا عملی ثبوت پیش کیا تھا۔ یہاں بے ضابطگی نامی کوئی چیز موجود نہیں تھی۔
آج امام کا مرقد بہت سے عقیدت مندوں کی میزبانی کا مرکز ٹھہرا تھا کہ جنہوں نے اپنے وجود سے ایک بے نظیر اجتماع کی مثال قائم کی تھی اور مجھے یقین ہےکہ انہوں نے امام، یادگار امام اور یار و ناصر امام کو خوش کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ خدا انہیں اجر سے نوازے۔
حوالہ: جماران خبررساں ویب سائٹ