اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے۔
جماران کے مطابق؛ آیت الله حسین مظاہری نے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پر اپنا تعزیتی پیغام جاری کیا جو حسب ذیل ہے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ - إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجـِعُونَ
اسلام اور ایران کا تابناک چہرہ، مفسر قرآن کریم اور بہادر مجاہد، آیت الله ہاشمی کی وفات، ملک و قوم کےلیے ایسا عظیم سانحہ ہےکہ جس کی تلافی ممکن نہیں۔
معاشرے کی ایک ایسی تاریخ ساز شخصیت اپنے خالق حقیقی سے جاملی کہ جو اپنی بابرکت زندگی کے تمام مراحل میں نہ صرف اسلام اور ایران کی سربلندی کےلئے فکرمند تھی بلکہ اس فکر کو عملی جامہ پہنانے کےلئے مختلف میدانوں میں اپنی تمامتر توانائی کو بروئے کار لاتی رہی اور بغیر کسی خوف کے « وَ لا يَخافُونَ لَوْمَةَ لائِمٍ » " اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے" کا قرآنی آیت کے مصداق قرار پائی اور اپنی زندگی کی آخری سانس تک اسلام اور اسلام کے بلند و بالا اہداف کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر صراط مستقیم سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹی۔
امام خمینی کی قیادت میں رونما ہونے والی عظیم اسلامی تحریک کے دوران اس عالم مجاہد کے تعمیری کردار اور امام خمینی سے مضبوط ترین فکری اور نفسیاتی روابط نے انہیں اسلامی جمہوریہ کے حقیقی بانیوں کی صف اول میں لاکھڑا کیا کہ جس کی فکری آثار کے فن پارے، انقلاب اسلامی کی تاریخ میں واضح طور پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔
گہری سوچ، اعتدال اور عقلانیت پر مبنی سیاست، رحم دلی، اخلاص اور سچے ایمان کے نتیجے میں انکی شخصیت کچھ اس طرح تشکیل پائی تھی کہ جس کے نتیجے میں وہ امام خمینی کے بہت مقرب اور قابل اعتماد فرد بن گئے تھے کہ جو ہمیں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
اسلامی انقلاب اور ایرانی عوام کے اس عظیم نگہباں کے کردار کو جو اسلامی جمہوریہ ایران کی عمارت کا بنیادی ستوں ہوتے ہوئے بھی اسلامی فورس کےلئے ہمیشہ فکرمند تھے اور اس راہ میں بہت سی سختیوں کا سامنا کرتے رہے۔ ہمیشہ اسلام اور ایران کی تاریخ میں یاد رکھا جائےگا اور ہاشمی کا نام سابقونِ اوّلون کی فہرست میں ایرانی قوم کے خدمت گزار کے طور پر ہمیشہ باقی رہےگا۔
حسین مظاہری