آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کا تشییع جنازہ جہاں علم اور انقلاب کی تشییع کا مظہر ہے، وہیں انبیاء اور اوصیاء علیہم السلام کی تکریم کا مظہر بھی ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی نماز جنازہ میں شریک تمام افراد سے ملک میں اتحاد کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا: ملک میں اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کرو، کیونکہ اس نظام کی فکری اساس، ولایت فقیہ کے محور پر گردش کرتی ہے۔
جماران کے مطابق، آیت الله محمد امامی کاشانی نے تہران نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا: میں تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی رحلت پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی، رہبر انقلاب اسلامی، مجتہدین عظام، حوزات علمیہ، ایرانی عوام اور مرحوم کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔
تہران کے خطیب جمعہ نے واضح کیا: 1958 میں آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے مجھ سے کہا: "ہمیں جوانوں کے بارے میں سوچنا ہوگا کیونکہ وہ ایک ثقافتی تحریک اور مرکز کے محتاج ہیں" اسی تناظر میں ہم نے "مکتب تشیع" کے نام سے موسوم میگزین کی اشاعت پر اتفاق کیا۔
آیت اللہ ہاشمی کا خیال تھا کہ انقلاب اور اسلام کو ملک پر مسلط کیا گیا ہے اور اب ہمیں ملک میں داخل ہونے والے سامراجی عناصر کے خلاف، یکجہت مقاومت کرنے کی ضرورت ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی نماز میت اور جلوس جنازہ میں لاکھوں سوگواروں اور چاہنے والوں کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ایرانی عوام نے انقلاب اسلامی کے حامی اور رکن انقلاب کی تشییع کی ہے۔ اللہ تعالی آپ کو، قدردانی اور وقت شناسی پر جزائے خیر دے۔
اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی بھرپور شرکت سے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کا تشییع جنازہ جہاں علم اور انقلاب کی تشییع کا مظہر ہے، وہیں انبیاء اور اوصیاء علیہم السلام کی تکریم کا مظہر بھی ہے۔ ہمیں اتحاد کو برقرار رکھنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں شیطانی افکار اور عناصر کے پروپیگنڈوں کے دلدل میں دھنسنا نہیں چاہئے۔ اس میں شک نہیں کہ خطے اور بیروں ملک سمیت ملک کے اندر بعض افراد انقلاب اسلامی کے مخالف ہیں۔
انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا: ان تمام سالوں میں آیت اللہ ہاشمی، کبھی بھی رہبر انقلاب اسلامی سے جدا نہیں ہوئے اور وہ رہبر انقلاب کے بارے میں کہا کرتے تھے: "رہبر میرے لئے سراپا عشق ہیں"۔
آج ہمارے ملک میں لوگوں کو آیت اللہ ہاشمی کے جلوس جنازہ میں کئے جانے والے اتحاد کی طرح، اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دشمن کی امیدیں، ناامیدی میں بدل جائے۔ ہمیں کنارہ کشی اختیار کئے بغیر اپنی صفوف میں وحدت اور اتحاد کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس انقلاب کی آبیاری شہیدوں کے لہو سے ہوئی ہے اور اسے باقی رہنا چاہئے، کہیں ایسا نہ ہو کہ شیطانی عناصر، آپ پر اثر انداز ہو؛ اللہ نہ دیکھائے وہ دن۔
حوالہ: جماران خبررساں ویب سائٹ