نبی آخر زماں محمد مصطفی(ص) کی ذات با برکت، پوری انسانیت کےلئے رحمت للعالمین بن کر مبعوث ہوئی۔
ربیع الاول کے مبارک مہینے میں شافع محشر، محسن انسانیت، رسول اکرم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت اور جشن میلاد کی مناسبت سے جامعۃ النجف سکردو میں نعتیہ مشاعرے کی شاندار محفلیں یکے بعد دیگر منعقد ہوئیں۔
ربیع الاول کے دوسرے ہفتے میں جامعۃ النجف کے شیخ مفید ہال میں بلتی نعتیہ محفل مشاعرہ بڑی شان وشوکت اور روحانی آب و تاب کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں بلتستان بھر کے مقبول ترین شعرائے کرام نے شرکت کی۔
اس عظیم الشان روحانی محفل کی نظامت کے فرائض راقم (محمد حسن حسرت) نے ادا کیا جبکہ علاقے کے معروف قاری عابد حسین مطہری نے کلام الٰہی کی تلاوت کا شرف حاصل کیا۔
اس کے بعد جامعۃ النجف کے طالب علم محمد عابدین نے بلتی زبان کے ملک الشعرا بوا شاہ عباس علیہ الرحمہ کی شاہکار نعت خوبصورت لحن کے ساتھ پڑھ کر سامعین سے داد تحسین حاصل کی۔
اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ نبی آخر زماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات با برکت بلاشبہ پوری انسانیت کےلئے رحمت للعالمین بن کر مبعوث ہوئی۔
مسلمانان عالم کےلئے یہ پاک و پاکیزہ ہستی نہ صرف باعث رحمت ہے بلکہ نکتۂ وحدت بھی ہے۔ اسی لئے ۱۲ ربیع الاول سے ۱۷ ربیع الاول تک کا دورانیہ اسلامی دنیا میں ہفتۂ وحدت کے طورپر منایا جاتا ہے۔ یہ مسلمانوں کے مابین اتحاد ویگانگت اور اخوت وبرادری کو فروغ دینے کا موقع ہے۔ چنانچہ اس نعتیہ محفل مشاعرہ میں بلتستان کے مقبول شعرائے کرام نے جس عقیدت و احترام اور فکر و فن کے جوہر دکھائے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ ان شعرائے ذوی الاحترام نے ختمی مرتبت سے اپنے تمسک کو ہی جہاں اپنی خوش بختی و مغفرت کا باعث قرار دیا وہاں اتحاد امت کے سنہرے اصول بتاتے ہوئے دنیا کے طول و عرض میں ہونے والی دہشت گردیوں کو اسلام کے نورانی چہرے پر بدنما داغ سے تعبیر کیا۔
محسن انسانیت کی عظیم المرتبت ہستی سے منسوب اس محفل مشاعرہ کو تاب و توانائی دینے کےلیے جن سامعین کا انتخاب کیا گیا تھا وہ نہایت با ذوق، با ادب اور پر خلوص تھے۔ سامعین کی پر خلوص اور جوش و ولولے سے بھرپور داد تحسین نے محفل کو خوب گرما دیا، گویا یہ ایک خوبصورت ترین، معیاری اور تاریخی محفل مشاعرہ ثابت ہوا۔
جناب حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد علی توحیدی، جناب پروفیسر حشمت کمال الہامی، پروفیسر ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکر، اخوند محمد حسین حکیم، غلام مہدی شاہد، وزیر احمد، محمد افضل روش، غلام رسول تمنا، شیخ اشرف مظہر، عسکری جوہر، عاشق حسین عاشق، اشرف حسین راغب، طالب مجروح، یوسف کھسمن اور محمد حسن حسرت نے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔
آخرکار، عالم اسلام اور ملک و ملت کی کامیابی، سالمیت اور بقا کی دعاؤں کے ساتھ، یہ نعتیہ محفل مشاعرہ اختتام پذیر ہوا۔
۱۳ دسمبر ۲۰۱۶