کرسی امام خمینی(رہ) کا جامعۃ النجف اسکردو، بلتستان میں افتتاح

کرسی امام خمینی(رہ) کا جامعۃ النجف اسکردو، بلتستان میں افتتاح

بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی(رہ) کے تفکرات کی تبلیغ وترویج کے لئے جامعۃ النجف اسکردو، بلتستان میں متعدد اسلامی مذاہب کے اسکالرس اور علماء کی موجودگی میں کرسی امام خمینی(رہ) کا افتتاح عمل میں آیا۔

بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی(رہ) کے تفکرات کی تبلیغ وترویج کے لئے جامعۃ النجف اسکردو، بلتستان میں متعدد اسلامی مذاہب کے اسکالرس اور علماء کی موجودگی میں کرسی امام خمینی(رہ) کا افتتاح عمل میں آیا۔

سازمان فرہنگ وارتباطات اسلامی کے مطابق اس افتتاحیہ تقریب کے آغاز میں جامعۃ النجف اور کرسی امام خمینی(رہ) کے مدیر ومسئول حجۃ الاسلام والمسلمین محمد علی توحیدی نے جامعۃ النجف کے اساتذہ اور طلاب کی علمی استعداد وصلاحیت کا ذکر کیا اور امام خمینی(رہ) کے تفکرات کی گیرائی وگہرائی کا ذکر کرتے ہوئے امام راحل کے علمی آثار کی نشر واشاعت اور اس میں تحقیقی امور کی انجام دہی پر زور ڈالا۔

اس کے بعد حجۃ الاسلام والمسلمین نوری نے امام خمینی(رہ) کے تفکرات کی عظمت ورفعت پر روشنی ڈالی اور امام خمینی کی ایک غزل کا بلتی زبان میں ترجمہ پیش کر کے حاضرین کا من موہ لیا۔ موجود افراد نے خوب خوب داد وتحسین سے نوازا۔

اسلام آباد میں مقیم، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے ڈائریکٹر جناب صادقی نے امام خمینی(رہ) کی شخصیت پر مختلف پہلو سے روشنی ڈالتے ہوئے آپ کی فقہی، اصولی اور تفسیری خدمتوں کا ذکر کیا۔ ساته ہی اسلامی امت کی رہبری میں امام خمینی(رہ) کو پیغمبر صفت قرار دیتے ہوئے آقائے صادقی نے امام راحل کو اسلام مجسم سے تعبیر فرمایا۔ امام خمینی(رہ) کی ہمیشہ یہ کوشش ہوتی تهی کہ تمام مسائل کا حل اسلام ناب سے اخذ کریں؛ لہذا یہ ایک حقیقت ہے کہ آپ کے افکار کما حقہ صدیوں قابل شناخت نہیں ہیں۔

موصوف نے امام خمینی کی شخصیت پر کام کو آسان اور سخت گردانتے ہوئے امام بزرگوار کے سلسلہ میں علماء، مراجع اور دانشوران کے اقوال ونظریات بیان فرمائے۔ ساته ہی کہا کہ امام خمینی(رہ) کے تمام افکار ونظریات حال حاضر کی ظرفیت سے باہر ہے اور بعض کیلئے غیر قابل برداشت ہے لہذا محققین اور اسکالرس کو امام خمینی(رہ) کے افکار ونظریات عام ورائج کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اس لئے کہ تفکرات امام کو عملی جامہ پہنانے سے زیادہ اہمیت امام راحل کی معرفت کا حصول ہے۔

صادقی نے امام خمینی کے بارے میں تالیف ہونے والی کتب، تهیسز اور مقالات کا ذکر کیا بالخصوص ان کتابوں اور آثار کی جانب اشارہ فرمایا جو مغربی ممالک میں ضبط تحریر میں آئے۔ اس چیز کو فی الفور امام راحل کے افکار سے آشنائی کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا:

ہمارا شعار انقلابی شعور سے ہم آہنگ ہونا چاہئے تا کہ امام خمینی(رہ) کے افکار ونظریات عملی ہوسکیں ورنہ عین ممکن ہے کہ دیگر اقوام امام خمینی کی شناخت میں ہم پر سبقت لے جائیں اور ان اعلیٰ وارفع افکار ونظریات کے مقابلہ میں سد راہ کا کام انجام دیں۔

اس افتتاحی تقریب میں پاکستان کے برجستہ عالم، جامعۃ الکوثر اور دیگر متعدد علمی مراکز کے مدیر ومسئول حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محسن علی نجفی صاحب نے تربیت میں موثر عوامل بالخصوص ماحول کا ذکر فرمایا اور جو بهی نابغہ روزگار ہوتا ہے کبهی بهی ماحول سے متاثر نہیں ہوتا بلکہ ماحول پر اس کا رنگ چهاتا ہے اور امام خمینی(رہ) نے تمام مراحل میں اسے ثابت کر دکهایا ہے۔

شہر اسکردو کے امام جمعہ وجماعت حجۃ الاسلام والمسلمین جعفری نے بهی امام خمینی(رہ) سے کسب فیض کرنے کے دور کو اہم بتاتے ہوئے اس وقت کے بعض شیریں یادگار باتوں کی جانب اشارہ کیا اور امام امت کی الہی اور بے نظیر شخصیت کو خراج تحسین پیش فرمایا۔

منبع: سازمان فرہنگ وارتباطات

ای میل کریں