وَمَن یُعَظـِم شَعائِر اللہ فَانـَھا مِن تَقَوی القُلُوب
حوزہ علمیہ قم کے بعض برجستہ اساتذہ کی حرم امام خمینی(رح) کے بارے میں رائے و نظر جو جماران نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کے دوران سامنے آئی، پیش خدمت ہے:
حضرت آیت الله محمد علی فیض گیلانی نے فرمایا:
جتنی بھی امام اور حرم امام کی شان و شوکت بڑھائیں، بجا ہے۔ کیونکہ امام کے حرم کی شان، انقلاب کی شان ہے۔ حرم امام کی شان جس طرح بھی بڑھائیں اور اس میں جتنا بھی سرمایہ لگایا جائے قابل قدر ہے۔
آیت الله شیخ احمد امین شیرازی نے کہا:
ابھی جو آپ امام خمینی(رح) کا اتنا وسیع و عظیم مزار دیکھ رہے ہیں، یہ صرف امام کی شان نہیں، بلکہ اسلام اور انقلاب کی عظمت ہے۔ یہ اسلام ہے جو 1400 سال بعد ایک اسلامی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ امام کا حرم، اسلام اور انقلاب کا تعارف ہے۔ بلا تشبیہ، حرم امام (رح) کی اتنی شان و منزلت ہے جتنی مولا علی بن ابیطالب علیہ السلام کے حرم کی ہے۔ امام کے حرم کی شان، اسلام کی عظمت اور تکریم ہے۔
آیت الله سید جواد علم الهدی کا کہنا تھا:
اولیاء اللہ کےلئے حرم ہونا شعائر الٰہی میں سے ہے، کیوںکہ حرم جائے عبادت اور امن ہے۔ ان جیسے مراکز کو عظمت دینے سے دشمن کا حملہ پسپا ہوگا۔
آیت الله شیخ نصر الله شاه آبادی نے کہا:
جو کچھ بھی امام خمینی علیہ الرحمہ کی شان و عظمت کےلئے کیا جائے بجا اور قابل قدر ہے۔ بہرحال جس قدر بھی امام اور حرم امام کی خدمت کی جائے اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی مرضی شامل ہوگی۔
استاد حوزہ آیت الله مقتدایی فرماتے ہیں:
ملت کے اجتماعات، اسلام کے مظاہر، اسلام اور تشیع کی شان و منزلت کے اعتبار کی نگاہ سے جس قدر بھی امام کا حرم عظمت اور شان و منزلت حاصل کرے اچھا ہے اور یہ خود امام رحمت اللہ علیہ کی رائے کے خلاف بھی نہیں۔ امام کی سادہ زندگی خود اپنی جگہ ایک خاص پہلو ہے، لیکن ایسی نمائش اور مظہر نمائی جو اسلام کی عظمت اور شعائر اسلام کی شان و منزلت بلند ہونے کی موجب ہو دوسری بات ہے۔
آیت الله سجادی اصفهانی نے وَمَن یُعَظـِم شَعائِر اللہ فَانـَھا مِن تَقَوی القُلُوب آیت کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے کہا: حرم حضرت امام (رح)، دین کے شعائر، قرآن کی عظمت اور شریعت کا احیاء کرنے کی تجلی اور مظہر ہے۔
انقلاب اسلامی کے عظیم الشان قائد اور بانی اسلامی جمہوریہ ایران حضرت آیت اللہ العظمی امام خمینی(رح) ہیں۔ جمہوری اسلامی کی شان و عظمت کےلئے ہم جو کچھ بھی کریں کم ہے اور امام کی عظمت اور تکریم بھی جمہوری اسلامی کی عظمت اور تکریم ہے۔