جوہری معاہدے پر دستخط کا دن اسرائیل کا ماتم

جوہری معاہدے پر دستخط کا دن اسرائیل کا ماتم

ہم کامیاب ہوں گے، اگر پائیدار، امیدوار اور اللہ تعالی پر توکل اور آپس میں متحد رہیں، انشاءاللہ۔

ہم کامیاب ہوں گے، اگر پائیدار، امیدوار اور اللہ تعالی پر توکل اور آپس میں متحد رہیں، انشاءاللہ۔

جماران کے مطابق، ہر سال کی مانند اس سال بھی سر براہان مملکت کے اجلاس ہال میں، فصل کاٹنے اور پھل، میوہ جات چننے کی مناسبت پر شکرگزاری کا مراسم منعقد ہوا جس سے حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن روحانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: آج اللہ تعالی کی نعمتیں اور خوشحال زرعی فصلیں حاصل ہونے پر ایک بڑا جشن خاص کر اسٹراجیک فصل گندم کے شاہد ہیں۔

یہ اجلاس اللہ تعالٰی رازق کائینات کی درگاہ میں شکرگزاری کا اجلاس بھی ہے اور اسی طرح پائیدار معشیت کا سب سے بڑا حصہ کی نمایش پر قوم کو فخر کرنے کا جشن بھی ہے۔

انھوں نے مزید کہا: اہل سنت بھائیوں اور کچھ شیعہ علماء کی روایت کی بنا پر پیغمبر اعظیم (ص) کا یوم ولادت میں ہم اللہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں تو اس دن، جشن و سرخرو ہونے کا دن بھی ہے۔

صدر محترم نے یاد دہانی کی: ہمیں اپنے کسانوں پر پوری امید ہے، ان کا بھروسہ اللہ تعالٰی پر ہے اور اپنے محنتی ہاتھوں، طاقتور بازووں، خدا داد زمین، اللہ تعالی کی بارش رحمت اور بشری امکانات اور تجربے کی مدد سے شہریوں کی غذا کو تیار کرتے ہیں۔

جناب حسن روحانی نے کہا: جن کی عمر لمبی ہیں انھیں پہلی عالمی جنگ کے قحطی کے دن یاد ہوگا، وہ جانتے ہیں کہ غذایی امن یعنی کیا؟ اگر ایک سال گندم کافی مقدار میں نہ ہو اور دشمن چاہے کہ ہم پر دباؤ  ڈالے ملک پر کس قسم کا بحران اور حالات پیدا ہوں گے؟

امام راحل (رح) ہمیشہ زراعت اور غذایی محصولات پر بڑی تاکید کرتے تھے اور آج بھی رہبر معظم کا اصرار اور تاکید اس پر ہے۔

گیارہویں حکومت کے صدر نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں کہا: ہمارے کارگر، انجینئرز اور تیل کی صنعت کے مسئولین نے جوہری معاہدے ہونے کے صرف کچھ مہینے بعد، اپنی توانائی ایک بار پھر ثابت کی اس دن جو اسرائیل کے ماتم کا دن (۲۶ دی ماہ سال ۹۴ ؛ ۱۶ جنوری ۲۰۱۶) تھا، چنانچہ اس روز اسرائیل نے سیاہ اوڑھا اور علاقے کے ممالک میں سے ایک نے جو اس وقت غلط راستے پر گامزن ہے اور ہمارے لئے افسوس کا مقام ہے، اس ملک نے بھی اظہار غم کیا! اس روز سے آج تک، یعنی اس دس مہینوں میں تیل کی پیداوار دس لاکھ بیرل سے تیس لاکھ بیرل پر پہنچ چکا ہے۔

ہم صرف جوہری معاہدے  کے مسئلے میں کامیاب نہیں ہوئے، اوپیک اجلاس میں کامیابی حاصل ہوئی امریکا نیز یورپ سے ہوائی جہاز خریدنے میں کامیابی حاصل کی، زرعی محصولات میں بھی فتح اور افتخاز ہمیں نصیب ہوا؛ دیگر میدانوں میں بھی ہم کامیاب ہوں گے، اگر پائیدار، امیدوار اور اللہ تعالی پر توکل اور آپس میں متحد رہیں، انشاءاللہ۔ نیز ہر قسم کی مشکل اور پریشانی سے بھی سربلند گزریں گے، انشاءاللہ۔

جناب صدر نے اپنی تقریر کے اختتام میں اجلاس میں حاضر گندم کار اور زرعی مواد فراہم کرنے والے سے کہا: اللہ تعالی آپ کو مزید طاقت دے، آپ لوگون نے بہت بڑا کام انجام دیا ہے، سب کو مبارک باد کہتا ہوں؛ انشاءاللہ کفایت شعاری اور خود کفایی کے اس راستے کو پیغمبر اعظم (ص) کی نورانی کی سیرت کی برکت اور اپنی جد وجہد اور کوششوں سے جاری رکھیں گے۔


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں