ایــــــــران، نہ شرقی نہ غربی پالیسی کو اپنا کر حکمت اور وقار کے ساتھ اپنے تابناک مستقبل کی جانب ہمیشہ گامزن رہےگا۔
رہبر معظم انقلاب کے نمائندے اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے کہا: پنتالیسویں امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ اس ملک کی ساخت اور رویے سے متعلق وہاں کے اکثر لوگوں کی بے چینی، مایوسی اور بد اعتمادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
جماران کے مطابق، علی شمخانی نے امریکی انتخابات کے نتیجے میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی لحاظ سے پڑھنے والے اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکہ کے صدارتی امیدواروں کی تبلیغاتی مہم کے دوران دونوں پارٹیوں کے امیدواروں نے انتظامی اصلاحات سے متعلق امور کو زیر بحث لانے سے گریز کرتے ہوئے، مخالف جماعت کے اہم افراد کی غلطیوں کو بے نقاب کرنے میں زیادہ وقت صرف کیا۔ یہی وجہ ہےکہ اس سلسلے میں صحیح تخمینہ لگانا سردست مشکل ہے۔
شمخانی نے امریکی انتخابات کے نتائج کو ایران کی سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی صورت حال پر غیر موثر قرار دیتے ہوئے کہا: بنیادی طور پر خطے میں بعض ممالک کے برعکس، اسلامی جمہوریہ ایران اپنی مستقل پالیسی اور انٹیلجنٹ رویے کی وجہ سے کسی بھی دور میں دوسرے ممالک میں رونما ہونے والی سیاسی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوا اور جمہوریہ اسلامی ایران، عوامی حمایت اور داخلی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے نہ شرقی اور نہ غربی کی پالیسی کو اپنا کر حکمت اور وقار کے ساتھ اپنے تابناک مستقبل کی جانب ہمیشہ گامزن رہےگا۔
اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے آخر میں امید ظاہر کی کہ امریکہ میں ہونے والے حالیہ انتخابات کے نتیجہ میں وہاں کے حکمرانوں کےلئے، امریکہ کی توسیع پسندانہ پالسیوں اور دوسرے ممالک میں مداخلت اور جنگ کی سیاست کو اپنانے سے متعلق، نظر ثانی کرنے کا موقع فراہم ہوگا جو انہیں توسیع پسندانہ پالیسیوں سے باز رکھنے کےلئے معاون و مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ