امام خمینی(رح) بت شکن عالم ربانی، خدا دوست اور ولی اللہ تھے۔
کشمیر یونیورسٹی کے اساتید اور طالب علموں کا ایک وفد جو اربعین حسینی(ع) کے عالمی عظیم اجتماع میں شرکت کرنے کی غرض سے سرزمین ملائک ارض کربلائے معلی جا رہا تھا، امام راحل خمینی کبیر (رح) کی ملکوتی بارگاہ میں حاضر ہوئے تاکہ ایک بار پھر معمار کبیر انقلاب اسلامی کے ساتھ تجدید بیعت کریں۔
کشمیر کے " کاروان ثقلین " کے سربراہ ڈاکٹر ناصر علی صوفی نے آستان خبرنگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا: کشمیر یونیورسٹی کے طالب علموں اور فارغ التحصیلان کےلئے امام خمینی(رح) کے حرم مطہر میں حاضر ہونا، ایک بڑا افتخار ہے۔ یہ ہماری خوش نصیبی ہےکہ میرے ہمراہ طالب علم حضرات خودجوش کے طور پر امام راحل(رح) اور اربعین حسینی(ع) کے عظیم مراسم میں شرکت کرنے کےلئے اس راہ میں چل پڑے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا: اس کے باوجود کہ کشمیر میں فوجی حکومت ہے، لیکن یہ زائرین امام امت کے عشق میں ایران آئے ہیں اور ان کا اگلی منزل کربلا ہے۔ حضرت امام(رح) کے ساتھ بے حد عشق اور لگاؤ کی خاطر ان کی خواہش تھی کہ پہلے امام خمینی(رح) کے حرم مطہر کی زیارت کریں، ادائے احترام کریں اور امام راحل(رح) کو لبیک کہنے کے بعد کربلائے مقدس کی سمت سفر آغاز ہوجائے۔
ڈاکٹر صوفی نے امام راحل(رح) کی زیارت کےلئے کشمیر کا اس ۱۴ویں زیارتی کاروان کی طرف اشارہ کرتے، کہا: یقینا بےشمار زائرین محرم الحرام اور صفر المظفر میں اربعین حسینی(ع) اور دیگر دینی پروگرام کی مناسبت سے ایران آتے ہیں، لیکن یہ طالب علم خاص طور پر دنیا کے دینی اور فکری رہبران کے بارے میں آگاہی اور خصوصیت کے ساتھ امام خمینی(رح) اور آپ کے عظیم اور پر شکوہ انقلاب اسلامی کے متعلق اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں اور خاص کر عرفان اور امام راحل (رح) کے عارف ہونے کے بارے میں اچھا مطالعہ رکھتے ہیں۔
انھوں نے یاد دہانی کی: کشمیری عوام کی نظر میں امام خمینی(رح) ایک بت شکن عالم ربانی، خدا دوست اور ولی اللہ تھے اور امام راحل(رح) کی زندگی کے جس پہلو پر نظر دوڑاتے ہیں، ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ امام خمینی(رح) بیسویں صدی کے معجزہ ہیں۔
ماخذ: آستان امام خمینی(رح) ویب سائٹ