اربعین حسینی(ع) عقل، عشق اور ایمان کا امتزاج ہے

اربعین حسینی(ع) عقل، عشق اور ایمان کا امتزاج ہے

اربعین حسینی(ع) کا یہ پیدل مارچ کیوں انقلابی جوانوں کےلئے اہمیت کا حامل ہے؟

اربعین حسینی(ع) کا یہ پیدل مارچ کیوں انقلابی جوانوں کےلئے اہمیت کا حامل ہے؟

جماران کے مطابق، « خط حزب ‌الله » نامی میگزین نے اپنے ستاون نمبر میں اربعین حسینی(ع) کے عظیم اجتماع سے متعلق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل بعض اقتباسات کو قلمبند کیا ہے جو اردو قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں:

آیت اللہ خامنہ ای فرماتے ہیں: اربعین حسینی(ع) کا عظیم اجتماع کیوں اہمیت کا حامل ہے؟

رہبر معظم کے بیانات سے یہ حاصل ہوتا ہےکہ تاریخ کو اس کے فیصلہ کن مواقع سے جانا جاتا ہے۔ سن اکسٹھ ہجری کا دسویں محرم الحرام یعنی روز عاشور، انہی اہم مواقع میں سے ایک ہے جس نے تاریخ کے رخ کو موڑنے کے ساتھ، مسلم معاشرے کی قسمت بھی بدل ڈالا ہے۔

سید الشہداء امام حسین بن علی علیہما السلام کے مقدس لہو نے اسلام کے جسم میں نئی روح پھونک دی ہے۔ حالیہ دوران میں ایران کا اسلامی انقلاب بھی ان اہم تاریخی مواقع میں سے ایک ہے جس نے گزشتہ چار دہائیوں میں تمام واقعات کو متاثر کیا ہے۔

نجف اشرف سے بلکہ عراق کے مختلف شہروں سے کربلائے معلی تک، اربعین حسینی(ع) کا پیدل مارچ بھی حالیہ برسوں کی تاریخ میں اہم موڑ شمار ہوتا ہےکہ جس میں دو کروڑ بیس لاکھ سے زائد، مختلف ممالک کے زائرین نے ارض کربلائے مقدس اور حرم ابا عبداللہ علیہ السلام کا سفر اختیار کیا ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے ... اربعین حسینی(ع) کا پیدل مارچ، دنیا میں سب سے بڑا سالانہ اجتماع ہے جس میں زائرین کی تعداد دو ملین سے تجاوز کر جاتی ہے اور ان حاجیوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے جو ہر سال فریضہ حج انجام دینے کےلئے مکہ مکرمہ کا سفر کرتے ہیں۔

لیکن یہاں پر ممکن ہےکہ یہ سوال پیش آئے کہ اربعین حسینی(ع) کا یہ پیدل مارچ کیوں انقلابی جوانوں کےلئے اہمیت کا حامل ہے؟

اس سوال کا جواب، موجودہ دور کے اس اہم واقعہ کے بہت سے پہلووں کی عظمت اور اہمیت کو واضح کر سکتا ہے۔

۱/۔ سب سے پہلی بات یہ ہےکہ " اس تحریک کی اساس اور بنیاد، عشق اور ایمان پر قائم ہے جس کا محرک العمل جہاں ایمان کے ساتھ سچا عقیدہ ہے وہیں عشق سے لبریز محبت بھی ہے۔ اس اعتبار سے یہ تحریک جہاں عقل اور جذبات کا مجموعہ ہے وہیں عشق اور ایمان کا حسین امتزاج بھی ہے۔

خطابت کی تاریخ: 30-11-2015

۲/۔ دوسری بات یہ ہےکہ " آج کے دور میں مسلمانوں کی بنیادی ضرورت اتحاد، انسجام اور وحدت عملی ہے، کیونکہ اس وقت مسلمان ایک دوسرے سے کافی دور ہوگئے ہیں ... اور اربعین حسینی(ع) کے عظیم اجتماع میں کروڑوں کی تعداد میں شرکت سے لوگ ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوتے ہیں اور شیعہ سنی کا یہ عظیم اور منفرد اجتماع، مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کی عکاسی کرتا ہے"۔

خطابت کی تاریخ: 9-01-2015

۳/۔ تیسری بات یہ ہےکہ " ہماری قوم نے بعض مشکلات کے تحمل میں عزم راسخ کا مظاہرہ کیا ہے جس کی مثال 22 بہمن کا ہر سالہ مارچ کے علاوہ یوم القدس اور اربعین حسینی(ع) کے پیدل مارچ کے موقع پر دیکھنے کو ملتی ہے"۔

خطابت کی تاریخ: 21-3-2015

یہ اسلامی معاشرے کے تشخص کی نشاندہی کرنے والے بنیادی اصول ہیں جو بد قسمتی سے مغربی میڈیا اور سیاست دانوں کو نظر نہیں آتے، دوسرے الفاظ میں یوں کہا جائےکہ وہ دیکھنا ہی نہیں چاہتے۔

 

اقتباسات، جماران خبررساں ویب سائٹ سے

ای میل کریں