نمـــاز ملت کا حامی ہے؛ مساجد کو خالی نہ چھوڑیں

نمـــاز ملت کا حامی ہے؛ مساجد کو خالی نہ چھوڑیں

ہم اللہ تعالی کے نام کے سہارے آگے بڑھے ہیں اور نماز سب سے بڑا اور عظیم ذکر ہے۔

ہم اللہ تعالی کے نام کے سہارے آگے بڑھے ہیں اور نماز سب سے بڑا اور عظیم ذکر ہے۔

اسلام میں نماز سے بڑھ کر کوئی اور فریضہ نہیں ہے، کیونکر لوگ نماز کے بارے میں اس قدر سستی اور کوتاہی برتے ہیں؟

جتنے بھی کیسیز آپ کو ملیں گے وہ بے نمازیوں کے ہوں گے۔ نماز ملت کا حامی و پشت پناہ ہے۔

سید الشہداء علیہ السلام نے ظہر عاشور جہاں جنگ تھی اور بہت ہولناک جنگ کا منظر تھا، سب لوگ خطرات کے سامنے تھے، جب اصحاب میں سے کسی نے آپ سے عرض کیا: ظہر کا وقت ہو چکا ہے؛ امام (ع) نے فرمایا: "تم نے مجھے نماز یاد دلایا، اللہ تجھے نمازیوں میں قرار دے"۔ وہاں ہی کھڑے ہوئے اور نماز قائم کی! یہ نہیں فرمایا کہ ہم جنگ کرنا چاہتے ہیں؛ نہیں! جنگ، نماز کےلئے لڑی جا رہی ہے۔

جب جنگ کے ان ہولناک حالات میں کسی نے امیرالمومنین(ع) سے کوئی مسئلہ پوچھا، آپ کھڑے ہوئے اور اسے جواب دیا۔ کسی نے کہا: کیا یہ وقت مناسب ہے؟! آپ (ع) نے فرمایا: "میں اسی لئے تلوار چلا رہا ہوں" اسلام میں جنگ کوئی ایسی چیز نہیں جو بذات خود کوئی مطلوب ہو اور ایسی کوئی چیز نہیں جو پیش کی گئی ہو، جنگ اس لئے ہےکہ جتنے کچرے ہیں جو اسلام کی آمد اور نفاذ کے سامنے رکاوٹ ہیں جو لوگ مسلمانوں کی ترقی میں مانع ہیں، اُن کو راستے سے ہٹایا دیا جائے۔

مقصد یہ ہےکہ اسلام کو معاشرے میں جگہ دیا جائے اور اسلام کے سہارے، انسان بنایا جائے، نماز ایک انسان کارخانہ ہے۔

امت سے برائی اور منکر کو نماز ہی دور کرتی ہے۔ جو لوگ فساد و برائی کے مراکز میں جمع ہوتے ہیں، یہ سب بے نمازی ہیں۔ نمازی مساجد میں ہیں اور عوام کی خدمت کےلئے تیار ہیں۔ مساجد کو خالی نہ چھوڑیں۔ آج یہ سب پر فرض ہے۔ آج کا یہ دن ایک غیر معمولی اور استثنائی دن ہے۔ ہم زمانے کے ایک ایسے عصر میں کھڑے ہیں جو استثنائی ہے۔ ہم اللہ تعالی کے نام کے سہارے آگے بڑھے ہیں اور نماز سب سے بڑا اور عظیم ذکر ہے۔

 

ماخذ: صحیفہ امام؛ ج۱۲، ص۳۹۲۔

ای میل کریں