امام خمینی(رح) اس زمینے میں خوانین کے کردار پر تاکید اور ہمیشہ انقلاب کی کامیابی میں خواتین کی خدمات کو ذکر کرتے اور ان کی تعریف کیا کرتے تھے۔
ڈاکٹر فاطمہ طباطبایی نے جاپان میں ایرانی سفارت میں دوشیشا یونیورسٹی کے "ادیان توحید" ریسرچ سینٹر اور مطالعات کے استاد اور اعلی محقق "ناکانیشی" سے ملاقات اور گفتگو کی:
جماران کے مطابق، اس ملاقات میں ڈاکٹر فاطمہ طباطبایی نے ایسی شخصیت کے ساتھ اپنی آشنائی پر جو "ادیان توحیدی" کے بارے میں تحقیق اور ریسرچ کرتی ہے، خوشی کا اظہار کرنے کے ضمن میں، آپ نے انھیں اپنے مطالعات اور علمی سرگرمیوں کے متعلق بتایا۔ پھر امام خمینی(رح) اور انقلاب اسلامی ریسریچ سینٹر اور ایران کے عرفان اسلامی کی علمی انجمن کا مختصرسا تعارف کیا۔
خانم طباطبائی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہوئی کہ عرفان کی زبان، ادیان کا مشترکہ زبان ہے، کہا: عرفان، دین کا جوہر اور حقیقت کی شناخت کا نام ہے۔ امام راحل(رح) فرماتے تھے: تمام انبیائے الہی کی دعوت توحید اور یکتا پرستی کی بنیاد پر تھی۔ چنانچہ اگر تمام انبیاء ایک جگہ جمع ہوجاتے تو ان کے آپس میں کوئی اختلاف نہ ہوگا۔ جو اسلام، بپامبر اعظم(ص) نے پیش کیا اور امام خمینی(رح) اس کے بہترین مروج تھے، منطق و عقل پر قائم اور ہر قسم کے تعصب و تشدد، جنگ اور دہشت گردی سے بالکل پاک ہے۔
ڈاکٹر طباطبایی نے تشدد سے پاک دنیا کی تاسیس میں خواتین کے کردار کے بارے میں، اظہار خیال کیا: امام خمینی رحمت اللہ علیہ اس زمینے میں خوانین کے کردار پر تاکید اور ہمیشہ انقلاب کی کامیابی میں خواتین کی خدمات کو ذکر کرتے اور ان کی تعریف کیا کرتے تھے اور میری رائے ہےکہ آج بھی خواتین دُنیا میں صلح و صفائی اور امن و سکون قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتیں ہیں۔
انھوں نے مزید کہا: آٹھ سالہ مسلط کردہ عراق ایران پر جنگ (دفاع مقدس) میں، ایران کی خواتین نے محاذ جنگ پر اور اسی طرح محاذ جنگ کے پیچھے، ایک بار پھر اس بات کو ثابت کیا کہ اگر وہ متحد ہوجائیں اور پورے وجود کے ساتھ میدان عمل میں اتر آئیں تو بڑے بڑے کارنامے انجام دے سکتیں ہیں۔
ملاقات کی ابتدا میں محترمہ ناکانیشی نے یورنیورسٹی کی علمی اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلا گفتگو کی۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ