امام (رح): باطن کی صفائی، تعلیمی اصول میں سرفہرست

امام (رح): باطن کی صفائی، تعلیمی اصول میں سرفہرست

امام خمینی(رح) کی نظر میں تعلیمی نظام کے اصولوں میں جو چیز بنیادی حیثیت رکھتی ہے وہ باطنی پاکیزگی ہے۔

امام خمینی(رح) کی نظر میں تعلیمی نظام کے اصولوں میں جو چیز بنیادی حیثیت رکھتی ہے وہ باطنی پاکیزگی ہے۔

مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے ڈپٹی ثقافتی امور نے اس بات پر تنقید کرتے ہوئے کہ تربیتی امور میں بسا اوقات ہم ظاہر سازی پر ہی اکتفا کرتے ہیں، کہا: ہمارے تعلیمی نظام میں طالب علموں کی بصیرت افروزی پر عدم توجہ، بنیادی مسئلہ ہے۔

جماران رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین علی کمساری نے امام خمینی کی عملی زندگی کے موضوع پر منعقدہ تقریب کے اختتام پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: امام خمینی کی نظر میں تعلیمی نظام کے اصولوں میں جو چیز بنیادی حیثیت رکھتی ہے وہ باطنی پاکیزگی ہے۔

کمساری نے کہا: امام خمینی نے مخاطبین کے باطن کو اپنی توجہ کا مرکز ٹھہرایا. آپ ظاہر سازی کی سرحدوں کو  عبور کرچکے تھے، اسی لئے آپ مخاطبین کی ظاہر سازی پر اکتفا نہیں کرتے، لوگوں کی تربیت میں آپ کا طرز و طریقہ پیغمبرانہ تھا۔

امام خمینی نے اپنے انقلاب کا آغاز، لوگوں کے ضمیر اور دلوں پر تغییر و تبدل سے کیا ہے جس کے نتیجے میں جوانوں اور نوجوانوں کا تعمیری کردار اس طرح نکھر کر سامنے آیا ہے جس پر قوم کی ہر فرد، فخر کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: انسانی ضمیر پر اثر انداز ہونا، امام خمینی کا ہنر تھا اور اس کی سرحدیں صرف ایران تک محدود نہیں تھی، دنیا بھر میں ایسے افراد کی بڑی تعداد موجود ہے جو امام کے آثار اور تحریروں سے متاثر ہوکر اسلام کی طرف مائل ہوئے ہیں۔ آج نائیجیریا میں خمینی کے دلدادوں کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے جو امام خمینی کی شخصیت سے متاثر ہوکر دائرہ اسلام ناب محمدی(ص) اور تشیع علوی میں داخل ہوئے ہیں۔

محکمہ تعلیم میں نائب وزیر برائے ثقافتی امور نے دنیا میں امام خمینی کے معجزانہ عمل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج دنیا میں آزادی کی تحریکیں عالمی طاقتوں کے مقابلے میں امام خمینی کے نام اور تصاویر کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس میں شک نہیں کہ بین الاقوامی سطح پر عالمی استکبار کے خلاف مقاومت اور مزاحمت، امام خمینی کی مرہون منت ہے۔ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی انقلابی فکر، امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے افکار سے ماخوذ ہے۔

 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں