امام(رح) کے گھرانے کے متعلق، آپ کی اور آپ کی گرانقدر بیوی کی محبتیں، دوران سختی میں بھی، اللہ کے کرم کی بدولت، برقرار ہے۔
امام خمینی[رح] کے معزز یادگار سید حسن خمینی نے تین شہیدوں، حسن، حسین اور سعید شاہ حسینی کی ماں کے حضور پہنچے، دیدار اور گفتگو کی۔
جماران رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حاج آغا سید حسن خمینی نے اس ملاقات کے متعلق اپنے انسٹاگرام صفحے پر لکھا:
اللہ تعالی شاہ حسینی مرحوم پر، رحم کرے۔ وہ بوڑھے آدمی پہلوان تھا اور ایک لمحے کےلئے پہلوانی راہ و روش سے غافل نہ رہا۔ مرحوم آخری سالوں تک سب سے مذاق کرتے اور کشتی کرکے ناک آؤٹ کرنے کی دھمکی بھی دیتے تھے۔
لیکن یہی عالمی چیمپیئن جب اپنی صبور اور بےنظیر بیوی کی بات پر پہنچتے تو بلند و نافذ آواز کے ساتھ محترمہ بیوی کی تسلیم محض ہونے پر اقرار کرتے تھے۔ اللہ تعالی نے اس محترم ماں باپ کو تین پیارے لڑکوں سے نوازا تھا اور انہوں نے حسب ضرورت، ان تین جوان اور رشید پیاروں کو اسلامی انقلاب کی راہ میں قربانی پیش کیں۔
اسلامی انقلاب سے پہلے بھی جوانوں کا تربیتی کیمپ برائے مقابلہ کے دوران، ان کے ایک لڑکی پہاڑی سے گرکے ناکام سفر خاکی کے لباس زیب تن کرچکا تھا۔
گزشتہ سال کی شب عاشور، شاہ حسینی صاحب جو شمیران محلے کا بزرگ اور فخر تھا، ایک طویل مدت تک، رنج بیماری کے ساتھ دست بگیرباں ہونے کے بعد، دعوت حق کو لبیک کہتے، جان بحق ہوئے اور سپرد خاک کردیا گیا تھا۔
البتہ، اللہ رب العزت نے اس ماں باپ کے صبر و پائیداری کے بدلے، عفیف و نجیب لڑکی اور قابل تحسین داماد نیز تین پیارے پیارے نواسے جو اپنے ان تین شہید ماموؤں کے نام سے پکار جاتے ہیں، عطا فرمایا۔
شاہ حسینی مرحوم نے کبھی بھی اپنے شہدا کے خون سے سودا بازی نہیں کی اور بہادری سے جو حق سمجھتے تھے اس پر ڈٹ جاتے تھے۔ مختلف طریقوں سے ڈانٹ چوٹ اور سختیاں جھیلی لیکن اپنی راہ و مسلک کو محفوظ رکھا۔
امام علیہ الرحمہ کے گھرانے کے متعلق، آپ کی اور آپ کی گرانقدر بیوی کی خالصانہ توجہات اور محبتیں، دوران سختی اور مختلف ایام میں بھی، اللہ کے لطف و کرم کی بدولت، برقرار ہے۔
اللہ رب الکریم، آپ کو اور آپ کے شہید فرزندوں کو سالار شہیدان(ع) کے ساتھ محشور کرے اور محترمہ شاہ حسینی کو سالمیت اور عافیت کے ساتھ، با عزت لمبی زندگی عطا کرے؛ آمین رب العالمین۔