امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی نظر میں مسئلہ فلسطین کی راہ حل: ملتوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ان کی کامیابی کا راز یہ ہےکہ شہادت کی آرزو کریں اور مادی اور حیوانی زندگی کو کوئی اہمیت نہ دیں۔
یہ بات بالکل واضح ہےکہ اسلامی حکومتوں کے سر براہاں، خاص کر عربی حکومتوں کو چاہیئے کہ وحدت اور یکجہتی کے ساتھ فساد و تباہی کا جرثومہ " اسرائیل" کے خاتمے کےلئے پوری کوشش کریں۔ اگر انھوں نے کوتاہی کی تو اس بات کا خوف ہےکہ خدا ناخواستہ، یہ اقدام اس جیسے دیگر ممالک میں واقع ہو۔
(خلق فلسطین اور جنوب لبنان کی عوام کی حمایت کی مناسبت سے، پیغام، مکتوبات ۳۰۸)
ملت فلسطین کی کامیابی بھی وحدت کلمہ اور ایمان کی طاقت سے میسر ہے۔ میں نے فلسطین کے بارے میں اپنی رائے بیست سال پہلے، بیان کیا ہے۔ اب بھی کہتا ہوں کہ ہم اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل غاصب ہے اور عربی حکومتوں کو اسرائیل کے ہاتھ اپنے وطن کی مٹی سے کاٹ دینا چاہیئے۔
(اسقف کاپوجی کے ساتھ گفتگو۔ روزنامہ اطلاعات ۱۴/۱/۱۳۵۸)
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اپنی مشکلات کو کنٹرول کریں، اگر چاہتے ہیں "بیت المقدس" کو آزاد کریں، اگر فلسطین کو بچانا چاہتے ہیں، اس کےلئے تمام ملتوں کو کھڑی ہونی چاہیئے۔ ملتوں کو خاموش نہیں رہنی چاہیئے، کیوںکہ حکومتیں صرف ان مسائل پر جو ان کے حق اور فائدہ میں ہو، توجہ دیتے ہیں اور اقدام کرتے ہیں۔ ملتوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ان کی کامیابی کا راز یہ ہےکہ شہادت کی آرزو کریں اور مادی اور حیوانی زندگی کو کوئی اہمیت نہ دیں۔
(فلسطین، لیبی، عراق اور مصر کے ایک گروہ سے خطاب؛ صحیفہ نور، ج۵؛ ۱۷/۱/۱۳۵۸)