اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کی ظالمانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا: صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کا نظام زندگی تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے اپنے آخری دورہ غزہ کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بان کی مون نے کہا:
مجھے یہ بات وضاحت کے ساتھ کہنی چاہیےکہ اسرائیلی قبضے کے پچاس سالہ عرصے میں فلسطینیوں کی زندگی اجیرن اور تباہ و برباد ہو چکی ہے۔ اسرائیلی پالیسیوں سے فلسطینیوں کو چین کا سانس لینے کا موقع ہی نہیں مل سکا ہے۔
خیال رہےکہ بان کی مون 27 جون کو مشرق وسطیٰ کے دورے پر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر رام اللہ پہنچے تھے، اس موقع پر بان کی مون نے غزہ کی پٹی پر مسلط اسرائیلی پابندیوں اور ناکہ بندی کو شہری آبادی کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ صہیونی ریاست کے احتساب کا بھی مطالبہ کیا۔
مبصرین کا کہنا ہےکہ بان کی مون کے لہجے میں پہلی بار اسرائیل کے خلاف سخت زبان استعمال کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا: میرے دل میں غزہ کی پٹی کے لوگوں کا ایک بڑا مقام و مرتبہ ہے۔ میں نے ذاتی طورپر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگوں کی تباہ کاریوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ میں فلسطینیوں کی مزاحمتی استعداد سے بھی بہت متاثر ہوں، انہوں نے تمام تر مشکلات اور مصائب کے باوجود تعمیرنو اور بحالی کا بیڑا اٹھایا۔
انہوں نے غزہ کی پٹی کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی پابندیوں کی شدید مذمت کی اور کہا: غزہ کی ناکہ بندی پر اسرائیل کا ٹرائل ہونا چاہیے۔
ماخذ: http://www.urdu.plfpakistan.com/