کشمیر یونیورسٹی

امام خمینی کی ۲۷ویں برسی، کشمیر یونیورسٹی میں انجمن شرعی کے اہتمام سے سمینار کا انعقاد

امام خمینی(ره) ملت کی متاع گم گشتہ کا سراغ کے عنوان سے منعقدہ سمینار میں معزز شخصیات نے موضوع کے مناسبت سے اظہار خیال کیا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سرینگر/بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی(ره) کی ۲۷ویں برسی کے مناسبت سے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام کشمیر یونیورسٹی کے کنووکیشن ہال میں ایک پُر وقار سمینار منعقد ہوا، سمینار کی صدارت انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجتہ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کی،’ امام خمینی (ره) ملت کی متاع گم گشتہ کا سراغ‘ کے عنوان سے منعقدہ سمینار میں جن معزز شخصیات نے موضوع کے مناسبت سے اظہار خیال کیا ان میں جسٹس (ر) بشیرا حمدکرمانی، مولانا خورشیدا حمد قانون گو، سید یوسف موسوی، ڈاکٹر سید فضل اللہ رضوی، سید محمد حسین، غلام حسن بابا وغیرہ شامل ہیں، ولی فقیہ کے نمائندہ حجتہ الاسلام والمسلمین آقائی مہدی مہدوی پور نے سمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

 جسٹس (ر)بشیرا حمد کرمانی نے امام خمینی کو عقیدت کا خراج نذر کرتے ہوئے کہا کہ ایک قائد کیلئے ضروری ہے کہ وہ بذات خود باطنی آزادی سے سرشار ہو تب جاکر وہ اپنی قوم کو آزادی دلا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب عسکری طاقت اور افکار کے درمیان ٹکراﺅ تھا ،بالآخر افکار نے ہی طاقت پر فتح حاصل کی،انہوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ کا اتحاد و اخوت مسلمانوں کی شان رفتہ کی بحالی کا ناگزیر تقاضا ہے ،تمام ائمہ مسالک نے اتحاد ملی کیلئے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور اسکے لئے عملی کوششیں بھی کیں لیکن آج مسلمان ائمہ مسالک کے نام پر ہی ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں ہیں، نمائندہ ولی فقیہ  آقائی مہدوی پور نے اپنے خطاب میں امام خمینی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مغربی قوتیں اپنی ۷۳ سالہ گھناؤنی منصوبہ بندیوں کے باوجود انقلاب اسلامی کا کچھ نہیں بگاڑ سکی، کیونکہ امام خمینی نے ایرانی قوم کو اپنی متاع گم گشتہ کا سراغ بتاکر انہیں دشمن قوتوں کی سازشوں کے توڑ کیلئے شعوری طور پر تیار کیا ہوا ہے۔

 آقائی مہدوی پور نے کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر ذمہ داران سے اپیل کی کہ وہ دانشگاہ کشمیر میں بھی امام خمینی ریسرچ سنٹر کا قیام عمل میں لاکر امام خمینی کے افکار و نظریات پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری کی فراہمی کا بندوبست کریں،مولانا خورشید احمد قانون گو نے موضوع کے مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمان باللہ مسلمانوں کی وہ متاع گم گشتہ ہے جس کی بازیابی کے بغیر امت مسلمہ اپنی شان و عظمت کو کبھی بھی بحال نہیں کرسکتی ہے، اپنے صدارتی خطبے میں آغا صاحب نے بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینی کو شاندار الفاظ میںخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ کی سب سے زریں متاع گم گشتہ باہمی اخوت و اتحاد ہے، اسی متاع گم گشتہ کی بازیابی عصر حاضر میں عالم اسلام کی پریشان کُن صورت حال کا موثر سد باب ہے، لیکن دشمن قوتیں ملت اسلامیہ کو اپنے اس زریں متاع گم گشتہ کو بازیاب کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رُکاوٹ ہے،استکباری قوتیں ملت اسلامیہ کے اخوت و اتحاد کے خلاف سازشوں پر سازشیں رچارہے ہیں بد قسمتی سے مسلمان حکمران اس معاملے میں اغیار کی آلہ کاری کررہے ہیں۔معروف قاری جناب طٰہٰ شاعری نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی، جبکہ غلام حسن غمگین نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کیا نظامت کے فرائض ایڈوکیٹ نیازی نے انجام دئے۔

ای میل کریں