امام خمینی کی برسی پر آئے ہوئے مہمانوں کے لئے آج انتظامیہ کی طرف سے تہران کے لالہ ہوٹل کے کانفرنس حال میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مہمانوں نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں امام خمینی کے پوتے آیت اللہ حسن خمینی نے بھی شرکت کی اور مہمانوں سے مالاقات کی، کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا اس کے بعد امام کے تصنیفات اور تالیفات کو نشر کرنے والی کمیٹی کے سربراہ جناب حجہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر مقدم نے مہامانوں شکریہ ادا کیا کانفرنس میں مختلف ممالک سے آئے ہوئے محققین نے امام خمینی رضوان اللہ تعالی کی شخصیت اور انقلاب اسلامی کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
ہندوستان سے آئے مہمان حجت الاسلام والمسلمین مولانا محمد رضا غروی نے مہمانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی ایران کی وجہ سے آج دنیا بھر میں اسلام زندہ ہے اور اس انقلاب کا مقصد صرف ایران کی حفاظت کرنا نہیں ہے بلکہ آج ایران نے دنیا کے سامنے حقیقی اسلام کو پیش کیا ہے، ایک اور مقرر نے اس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ایران آج اتحاد بین المسلمین کا نمونہ ہے اور اسلامی ایران کی مجلس اعلی میں اہل سنت کے نمائندوں کا انتخاب کرکے ایران نے یہ دیکھا دیا ہے کہ ایران کسی خاص فرقہ کا ملک نہیں ہے بلکہ ایران تمام امت اسلامی کے بارے میں فکر کرتا ہے۔
ایک طرف جہاں امام خمینی کی شخصیت کے بارے میں شیعہ شخصیات نے اظہار خیال کیا وہیں اہل سنت سے تقلق رکھنے والے ہندوستان کے معروف خبرنگار جناب اخلاق احمد عثمانی نے ہمارے خبرنگار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: امام خمینی کی شخصیت میں ایک چیز بہت نمایاں نظر آتی ہے اور وہ ہے آپ کا اخلاص، آپ نے جو کچھ بھی کیا وہ صرف اللہ کی رضا کے لئے کیا اور آپ کا یہ انقلاب صرف ایران کا شیعوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ وہ تمام امت مسلمہ کے لئے ہے جس طرح سے ہندوستان کے انقلاب کو صرف ہندوئوں کا انقلاب کہا جانا نا انصافی ہوگی اسی طرح ایرانی انقلاب کو صرف شیعوں کا انقلاب کہنا انصاف نہیں ہے بلکہ یہ انقلاب ہے دنیا کے ہر مظلوم کے لئے چاہے وہ کسی بھی مذہب کا فرقہ سے تعلق رکھتا ہو۔
انہوں نے مزید کہا: آج جہاں استعماری اور سامراجی طاقتیں مختلف طرح سے اسلام اور اس کی تعلیمات کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کبھی اسلام کے نام پر طالبان کو پیدا کیا جاتا ہے تو کبھی داعش اور النصرہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کا وجود میں لایا جاتا ہے اور ان سب سے اسلام اور مسلمانوں کو بچانے کا ایک واحد طریقہ یہ ہے کہ تمام امت مسلمہ امام خمینی رضوان اللہ تعالی کے بتائے ہوئے راستہ پر چلتے ہوئے ایک ہو جائے اور آج ہم ایران میں اس کو ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح سے یہاں شیعہ اور سنی ایک ساتھ دو بھائیوں کی طرح زندگی بتا رہے ہیں اور دونوں کو ہی برابر کو حقوق حاصل ہیں اور یہ ایران میں سنی شیعہ اتحاد کا ہی نتیجہ ہے کہ ایران اسلامی آج تمام تر پابندیوں کے باوجود تمام تر استعماری طاقتوں کے سامنے پوری آب و تاب کے ساتھ سر اٹھا کر کھڑا ہوا ہے اور کل تک جو ممالک ایران کو دھمکیاں دے دہے تھے آج وہی ایران کے ساتھ نیوکلیر ڈیل کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، انہوں نے آخر میں کہا:آج ایران تمام اسلامی ممالک کے لئے رول ماڈل ہے اس نے دکھا دیا ہے کہ سیاسی اسلام کو ڈموکریسی کے پلیٹ فارم پر لاکر کس طرح سے دینی مردم سالاری کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے۔