"امام خمینی(رح) اور امت اسلامیہ" پر بین الاقوامی کانفرنس، یادگار امام کی موجودگی میں، نیز ۲۰ ممالک کے دانشوروں کے حضور میں، متعدد خطبا کی تقریروں کے ساتھ آغاز ہوا۔
جماران خبرنگار کے مطابق، آیت اللہ سید حسن خمینی اس کانفرنس میں شرکا سے خطاب میں عالم اسلام کے حالیہ افسوسناک دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خانہ جنگی اور نسل و برادر کشی کے مقابلے کےلئے ایک عزم راسخ اور ہمت عالی کی اشد ضرورت ہے جس میں سب کے سب خاص کر علمائے اسلام پشت بہ پشت، ناگوار حالات کے بارے میں اپنی حساسیت اور واجب فریضہ نبھائیں گے۔
یادگار امام نے کہا: یہ غلط رویے اہل شیعہ اور اہل سنت کے یہاں مذموم و محکوم ہے کیونکہ شیعہ و سنی دونوں، برادر کشی کو ناپسند اور حرام قرار دیتے ہیں۔
آپ نے گزشتہ سالوں میں غاصب صیہونی حکومت کے متعلق، حساسیت اور توجہ کم ہونے کے حوالے سے تشویش و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: بہت ہی افسوس و المیہ کا موقع ہےکہ موجودہ دور میں عالم اسلام سخت ناگوار اور ناپسند روزگار سے دست بہ گریباں ہے۔ جناب رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ، اہل بیت علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اشک بار نگاہوں کو ہم محسوس کرسکتے ہیں۔ ہم سب کو کمر ہمت مضبوط کرنا ہوگا اور انشاء اللہ تعالی، الطاف خداوندی اور عنایات الہی کی بدولت، تمام خدشات اور ناگوار حوادث کو پس پشت ڈال دیں گے، انشاءاللہ۔
یادگار امام سید حسن خمینی کے خطاب سے پہلے جناب حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی یونسی نے اپنی تقریر میں کہا: بانی اسلامی جمہوریہ ایران امام خمینی(رح)، کا اصلی ہدف، بحیثیت اسلامی راہنما، جہان اسلام کی وحدت اور یکجہتی تھا اور آپ کی یہ نگاہ، اسلام کی حقیقت اور جان و روح حقیقت محمدی(ص) سے ماخوذ تھی۔
اسی طرح آیت اللہ سید ہاشم بطحائی نے اس بین الاقوامی کانفرنس میں امام خمینی(رح) کو عالم اسلام میں منادی وحدت قرار دیتے ہوئے سعودی وہابی حکام کو مخاطب قرار دیا اور کہا:
میرا خطاب ان لوگوں سے ہےکہ جہاں قرآن کریم کے محل نزول میں مکین ہیں۔ "وحدت"، قرآنی اصل و ہدف ہے، کیوں اس اصل کو پس پشت چھوڑ رکھتے ہو؟!! انسان کیوں دانستہ، خطا کی طرف قدم رکھتا ہے؟!! یقیناً یہ شیطانی اور استعماری سازش ہے۔
جماران کے مطابق، اس کانفرنس کے ابتدا میں حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد مقدم، تکریم امام خمینی(رح) کمیٹی کے خارجہ امور کا سربراہ نے اس بین الاقوامی نشست کے انعقاد کی وجہ کی طرف اشارہ کیا اور کہا: یادگار امام آیت اللہ سید حسن خمینی نے عالم اسلام پر گزرتے حوادث اور امت اسلامیہ پر رنج وتعب کے پیش نظر یہ تجویز پیش کی تاکہ دانشور حضرات اور علمائے اسلام مل جل کر جہان اسلام اور امت مسلمان کی مشکلات کے متعلق گفتگو اور مشترکہ راہ حل پیش کریں۔
جماران خبررساں ویب سائٹ سے گرفتہ