رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید نوروز کی مناسبت سے ملاقات کےلئے آنے والے کابینہ کے ارکان، مجلس شورائے اسلامی کی صدارتی کمیٹی کے ارکان، عدلیہ کے عہدیداروں اور بعض دیگر محکموں کے حکام سے گفتگو میں عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا اور استقامتی معیشت کے نفاذ کےلئے حکومت کی کوششوں اور جد وجہد کی قدردانی کی اور ان پالیسیوں کے نفاذ کےلئے ملک کے حکام کے درمیان یکجہتی اور ہمدلی و ہم زبانی کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا:
استقامتی معیشت میں اقدام اور عمل اس انداز سے ہونا چاہئے کہ سال ختم ہونے پر مختلف شعبوں کی متعلقہ کارکردگی کی صحیح اور واضح رپورٹ پیش کرنا ممکن ہو اور فرمایا کہ اجرائی اداروں کا پورا نظام استقامتی معیشت کی پالیسیوں کے اجراء کی توانائی رکھتا ہے اور پارلیمنٹ کو بھی چاہئے کہ اس سلسلے میں حکومت کی مدد کرے۔
آپ نے ملک کے اعلی عہدیداروں کو تجربہ کار، اور فکر و عمل اور جوش و جذبے سے سرشار افراد قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مرکزی کمان جو فکر کا مرکز اور عمل کا محور ہے ملک کے اندر موجود بہترین انتظامی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرے اور فیصلہ سازی اور اجرائی مراحل کےلئے مختلف محکموں کی توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ میں حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ میں جو بھی اقدام عوام کے مفادات کےلئے اور انکی مشکلات کے ازالے کی خاطر ہو اس کی بھرپور حمایت کروں گا، لیکن یہ نظر آنا چاہئے کہ جو کام انجام دیا جا رہا ہے وہ قومی مفادات کے حق میں ضروری اور مفید ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکا کو بداخلاقی اور بد عملی کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا:
امریکیوں پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا اور امریکیوں کے علاوہ کچھ دوسرے مغربی ممالک بھی ایسے ہی ہیں، بنابرایں، ہمیں خود اپنی توانائیوں پر تکیہ کرنا چاہئے اور امریکی حکام کے موقف اور اقدامات سے بھی اس نظریہ کی تصدیق ہوتی ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اگر ہم صدق دل سے میدان عمل میں اتریں گے تو یقینا اللہ تعالی بھی ہماری مدد و اعانت کرےگا فرمایا کہ انفرادی اور اجتماعی زندگی میں ہمیشہ نشیب و فراز اور سختی و آسانی کا سلسلہ رہتا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ہر طرح کے حالات میں اصلی راستہ اور سمت کو فراموش نہ کیا جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حکام کی ہمدلی و ہم زبانی کو استقامتی معیشت کا مقدمہ قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ حکام کے تعاون کے بغیر کام آگے نہیں بڑھ سکتا۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس ہمیشہ قومی اتحاد کی نعمت رہی ہے، تاہم قومی یکجہتی کے ساتھ ہی حکام کی آپسی ہمدلی و یکجہتی بھی ضروری ہے اور یہ یکجہتی، نظریات اور پسند کے اختلاف سے متصادم بھی نہیں ہے۔
آپ نے اس ملاقات کو بھی حکام کے باہمی انس و محبت اور ہمدلی و ہم زبانی کا آئینہ دار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مختلف نظریات اور پسند کے باوجود حکام کو چاہئے کہ بنیادی و انقلابی اہداف کی سمت میں ہی آگے بڑھتے رہیں۔
اس ملاقات سے قبل عہدیداروں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی امامت میں نماز ظہرین ادا کی۔
http://www.leader.ir/ur