سوال: کیا آپ اپنی جانب سے عرب قوموں کو پیغام دینا چاہتے ہیں؟
عرب مسلمان بھائیوں کو میرا پیغام یہ ہے کہ آگے بڑھیں اور اختلافات کو اپنے دامن سے دور کریں اور ایک دوسرے کی طرف بھائی چارےگی کا ہاتھ بڑھائیں اور غیر عرب مسلمانوں کے ساتھ متحد ہوجائیں اور صرف اسلام پر بھروسہ کریں۔ آپ کے پاس ایسے عظیم مادی ذخایر ہیں جو قابل حساب نہیں اور سب سے بڑھ کر اسلام جیسا الٰہی اور معنوی ذخیرہ ہے، آپ ایسی طاقت میں بدل سکتے ہیں کہ کبھی بھی عالمی طاقتیں آپ پر کنٹرول پانے کی طمع نہیں کرسکیں گے اور اس طرح دائیں اور بائیں جانب سے آپ کو مورد حملہ قرار نہیں دیتی اور آپ کی ہر چیز کو نہیں لوٹیں گے۔
(صحیفہ امام؛ ج۵ ص۸۲۔ روزنامہ السفیر کو جواب)
مسلمانوں میں پائی جانی والی یہی فرقہ واریت اور اختلافات باعث بنے ہیں کہ اجانب ہم پر غلبہ پائیں۔ مسلمانوں میں تفرقہ پہلے دن سے جاہل اشخاص کے ہاتھوں پیدا ہوا، جس میں آج ہم سب گرفتار ہیں۔ تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ اتفاق اور اتحاد کے ساتھ رہیں۔
(صحیفہ امام؛ ج۶ ص۸۳)
تمام اسلام امتوں کو ایک ہونا چاہیئے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اسلامی حکومت ہے کہ نہیں؟! شاید آپ جانتے ہیں کہ نہیں ہے، اس کے باوجود مجھے اُمید ہے کہ مل جائے۔ اگر مسلمان ایک ساتھ ہوتے، تو اس طرح اجنبیوں اور غیروں کے کارندوں کے ہاتھ کے نیچے ذلیل نہیں ہوتے۔ مسلمان تقریباً ایک ارب سے زاِئد ہیں، لیکن یہ ایک ارب پراگندہ اور جگہ جگہ پھیلے ہوئے ہیں۔
اگر صدر اسلام کی مانند ایک حکومت ہوتی اور سب کے سب ایک حکومت کے تابع ہوتے، آج ہماری یہ حالت نہ ہوتی۔ اجنبیوں نے بہت ہی سنجیدگی اور کوشش سے حکومتوں کو اپنے حق میں ٹکڑا ٹکڑا کیا ہے۔
(صحیفہ امام؛ ج۶ ص۳۳۹۔ جھان اسلام از دیدگاہ امام خمینی ص۲۸،۲۹)
اگر کلمہ اسلام پر متحد ہوتے اور اسلامی حکومتوں اور اُمتوں میں اتفاق اور ہم آہنگی ہوتی، ایک ارب مسلمان کا عالمی طاقتوں کے پنجوں میں ہونا کوئی معنی نہ رکھتا۔ اگر یہ طاقت ۔ عظیم الٰہی طاقت ۔ ایمان کی طاقت کے سایہ میں سب کے سب بھائیوں کی طرح اسلام کی راہ میں قدم بڑھائیں، کوئی طاقت بھی اُن پر غلبہ نہ پاسکےگی۔
(صحیفہ امام؛ ج۷ ص۷۷)