خمینی کا عظیم سرمایہ، یاد خدا

خمینی کا عظیم سرمایہ، یاد خدا

خمینی کہا: امام خمینی کی زندگی کا عظیم سرمایہ، تمام فراز و نشیب میں، یاد الہی تھا اور آپ کا قیام بھی اسی تناظر میں انجام پایا۔

جماران کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے امام خمینی کے مزار میں سال نو (ایام نو روز) کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کے دوران ایرانی قوم کےلئے ایک با برکت سال کی خواہش کرتے ہوئے اپنے اور دوسروں کے درمیان عدل و انصاف کے قیام کو اہم الہی وظیفہ قرار دیتے ہوئے کہا: آج معاشرے میں انصاف نایاب  اور گمشدہ شئی ہے جبکہ امیرالمومنین علیہ السلام، اس ضمن میں فرماتے ہیں: " جو اپنے لئے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کےلئے پسند کرو  اور جو اپنے لئے نہیں چاہتے اسے دوسروں کےلئے بھی نہ چاہو"۔

یادگار امام نے واضح کیا: آج کے دور میں ہمارے ارد گرد ایسا ماحول نظر آ رہا ہے جہاں ہمارا دوست کسی غلطی کا مرتکب ہوجائے تو ہمیں اس کی غلطی کا احساس نہیں ہوتا اور ہم اس کی غلطی کو نظر انداز کرتے ہیں مگر وہی غلطی کسی دوسرے سے سرزد ہوجائے تو ہمیں بہت ناگوار گزرتا ہے!!

سید حسن خمینی نے اس نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمیں اپنی بساط کے مطابق دوسروں کے ساتھ عدل و اںصاف سے پیش آنا چاہئے، کہا: فیصلہ ہوتا وہی ہے جو خدا کو  منظور ہے تاہم ہمارا وظیفہ لوگوں کے ساتھ عدل و انصاف سے پیش آنا ہے۔

انہوں نے اس بات کی سفارش کرتے ہوئے کہ یاد الہی ہمارا سب سے بڑا سرمایہ ہونا چاہئے، کہا: امام کے مزار میں اس بات کا تذکرہ بہت مناسب ہے کہ امام خمینی کی زندگی کا عظیم سرمایہ، تمام فراز و نشیب میں یاد الہی تھا اور امام خمینی کا قیام بھی اسی تناظر میں انجام پایا۔ امام خمینی نے ہمیشہ اپنی زندگی میں خدا کی رضایت کو ملحوظ خاطر رکھا۔

حجت الاسلام خمینی جوان نے آخر میں سال نو کی آمد کے موقع پر ماثور دعا: [یَا مُقلّبَ القُلُوبِ والأَبصارِ یامُدَبِّرَالَّیلِ وَالنَّهارِ یَا مُحَوِّلَ الحَولِ وَالأَحوَالِ حَوِّل حَالَنَا اِلَی اَحسَنِ الحَالِ] کی قرائت کے ساتھ، اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی قوم سمیت دیگر مسلم اقوام کےلئے فقر، بیکاری اور فساد جیسی مشکلات سے رہائی کی آرزو کی۔

 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں