رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 11 فروری کو جشن انقلاب میں عوام کی پرشکوہ اور تاریخی شرکت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے عوام کے عزم راسخ، استقامت اور بیداری کی نشانی قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے بیان کیا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی ایران یکبارگی امریکا اور صیہونی حکومت کے ہاتھ سے نکل گیا جو ان کےلئے سب سے بڑی توہین تھی اور ان طاقتوں نے گزشتہ 37 سال کے دوران ملت ایران کی تیز رفتار پیشرفت کو روکنے کےلئے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ انتخابات کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے سے استکباری محاذ کا ایک اہم مقصد، دنیا کی مسلمان اقوام کو بے مثل، پرکشش اور حیرت انگیز اسلامی جمہوریت کے جلوؤں سے محروم کرنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ اگر پارلیمنٹ عوامی رفاہ، سماجی مساوات، اقتصادی آسائش، سائنسی پیشرفت اور قومی اقتدار و خود مختاری سے وابستگی رکھنے والی ہوگی تو راستے کی تعمیر کا عمل انھیں اہداف کے تحت انجام دیگی، لیکن اگر پارلیمنٹ مغرب اور امریکا سے مرعوب ہوگی اور اشرافیہ کلچر کی ترویج میں دلچسپی لیگی تو پٹری بچھانے کا عمل اسی سمت میں مرکوز ہوگا اور وہ ملک کو بدبختی کے راستے پر ڈال دیگی۔
آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے اس جملے کا حوالہ دیا کہ 'پارلیمنٹ امور میں سر فہرست ہے' آپ نے فرمایا کہ امور میں سر فہرست ہونے کا مطلب اجرائی سلسلہ مراتب نہیں ہے بلکہ اس سے مراد ملک کی پیش قدمی کےلئے راستے اور سمت کے تعین کے اعتبار سے پارلیمنٹ کی کلیدی پوزیشن ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر عوام کو اسلامی نظام، خود مختاری اور قومی وقار کے دفاع کی دعوت دی اور ملت ایران کے مقابل موجود خطرناک محاذ کی طرف سے جو صیہونی نیٹ ورک کے زیر تسلط کام کرتا ہے، ہوشیار رہنے کی تاکید کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکا اور بہت سی یورپی حکومتوں کی پالیسیاں اسی نیٹ ورک سے متاثر رہتی ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عوام کو مخاطب کرکے فرمایا کہ عزیز ملت ایران! بیداری و ہوشیاری لازمی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ ملک کی مشکلات کا حل عوام کی بیداری، معاشرے کے اندر ایمانی و دینی جذبات کی حفاظت، باایمان اور پرجوش نوجوانوں کی خدمات حاصل کرنا اور ایمان، معیشت، علم اور انتظامی اداروں کے اعتبار سے ملک کو اندرونی طور پر تقویت پہنچانا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے انقلاب اور اس کے اصول و اہداف کی حفاظت میں عوام کی یکجہتی و ہم آہنگی قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ عہدیداران بھی جو ملک کے مستقبل کا درد رکھتے ہیں، اللہ کی خوشنودی اور عوام کے لئے کام کریں اور ملک کے اندر موجود توانائیوں پر اعتماد کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں فرمایا کہ فضل پروردگار سے ملک کے نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے جب امریکا ہی نہیں 'اس کے بڑے' بھی ملت ایران کا کچھ بھی بگاڑ پانے سے عاجز ہوں گے۔
ماخذ: http://urdu.khamenei.ir/ تخلیص کے ساتھ