مجھے معاف کیجئے، میں شرمندہ ہوں

مجھے معاف کیجئے، میں شرمندہ ہوں

یہ میری خوش نصیبی اور توفیق الہی ہے کہ آپ کی خدمتگزاری کا موقع مجھے نصیب ہوئی ہے۔

امام کے محافظ، حسین مرتاضی کہتے ہیں: کسی بیماری کی وجہ سے امام(رح) ہسپتال میں داخل ہوئے اور دس دن گزرنے کے بعد، ڈاکٹر نے امام کو کھولی ہوا سے استفادہ کرنے کی اجازت دی۔ ہسپتال کچھ سیڑیوں سے خسرو شاہی کے پارک سے جا ملتا تھا، پہلا دن جب آپ کھولی ہوا میں سانس لینا چاہتے تھے، میں نے امام کو ویلچیئر پر بیٹھایا، جب ویلچیئر کے ذریعے نیچے جانا چاہتے تھے، میں نے اس کام کےلئے امام سے اجازت چاہا، امام نے میری طرف دیکھا اور فرمایا: مجھے معاف کیجئے، میں شرمندہ ہوں۔

میں اپنی جگہ خشک پڑگیا؛ سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ کیا کہوں!

ایک لمحہ خاموش رہنے کے بعد میں نے کہا: بہت سے لوگ ہیں جو ایک پل کےلئے آپ کو دیکھنا چاہتے ہیں اور یہ میری خوش نصیبی اور توفیق الہی ہے کہ آپ کی خدمتگزاری کا موقع مجھے نصیب ہوئی ہے اور میرے لئے اس سے بالاتر کوئی فخر نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ بہت ہی جلد بہتر ہوجائیں۔

 

ماخذ: فردا ویب سائٹ

ای میل کریں