تابناک یزد کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے نامزد امیدواروں کی صلاحیت سے متعلق نتائج کے اعلان اور حضرت امام خمینی[رح] کے پوتے سید حسن خمینی کی نا اہلی کے بعد یہ سوال پیش آتا ہے کہ ان کا سیاسی مستقبل کیا ہوگا؟
یونیورسٹی کے لکچرار ڈاکٹر امیر محبیان نے فرارو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: سيد حسن خمینی کو واضح کرنا چاہئے کہ وہ اپنے مستقبل کو کس طرح رقم کرنا چاہتے ہیں؟ کیا وہ ایک عالم دین کی حیثیت سے مرجعیت کی شاہراہ پر قدم رکھتے ہوئے معاشرے میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں یا اس کے علاوہ سیاست کے میدان میں بھی کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں؟ نیز ان کی جانب سے اس بات کو بھی واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے سیاسی ایشوز کو امام خمینی کے مقام کی آڑ میں فروغ دینا چاہتے ہیں یا اپنی ذاتی کمالات کے بل بوتے پر؟
انہوں نے مزید کہا: سچ یہ ہے کہ سید حسن خمینی کا سیاست اور انتخاب میں داخل ہونے کا ابتدائی طریقہ کار، کامیاب نہیں رہا، اس کی وجہ یہ ہے کہ سیاست میں آنے کےلئے ان کا عمل، تمام سہولیات کی پیمائش پر مبنی اصولوں سے عاری تھا تاہم مستقبل میں اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ وہ انتخابات میں اپنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے دقت کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا: امام خمینی جیسی عظیم شخصیتوں سے منسوب افراد، اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ انتخابات میں حصہ لیتے وقت ایسی روش اپنائیں جس سے ان کی پوزیشن مضبوط ہو، اگر ان کی سیاسی پوزیشن عدم استحکام کا شکار ہو تو لوگوں کے ذہنوں میں ان کی شخصیت سے متعلق منفی اثر پیدا ہوسکتا ہے۔
تہران یونیورسٹی کے سیاسی علوم کے لکچرار ڈاکٹر صادق زیبا کلام نے فرارو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: سید حسن خمینی کے انتخابات میں شرکت سے متعلق صلاحیت کا عدم احراز، ان کے سیاسی مستقبل کو کافی حد تک نمایاں اور با مقصد بنانے میں معاون و مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
سیاسی میدان کے اس سرگرم کا رکن نے کہا: امام خمینی کے برعکس، سید حسن خمینی زیادہ سیاست سے دلچسپی نہیں رکھتے، اس حوالے وہ زیادہ تر مرحوم سید احمد خمینی اور شہید سید مصطفی خمینی سے مماثلت اور مشابہت رکھتے ہیں۔ میری نظر میں، سید حسن خمینی اپنی سرگرمیوں کو حوزہ علمیہ میں تدریس کی صورت میں جاری رکھیں گے۔
زیبا کلام نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ اگر وہ سیاسی رجحان نہیں رکھتے تو مجلس خبرگان میں امیدوار کی حیثیت سے شرکت کرنے کےلئے کیوں آگے آگئے؟ کہا: مجلس خبرگان رہبری کے موجودہ اراکین میں بہت سے افراد ایسے ہیں جن کو سیاست سے زیادہ لگاو نہیں، تاہم مستقبل میں سید حسن کے سیاست میں آنے کا زیادہ امکان پایا جاتا ہے۔
حوالہ : http://reader.newshub.ir/news/46990376