قدامت پسند علماء، اسلام کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں

قدامت پسند علماء، اسلام کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں

امام خمینی[رح]: جتنا نقصان فاسد علماء کے ذریعے معاشرے کو پہنچا ہے اتنا نقصان محمد رضا پہلوی کی جانب سے نہیں پہنچا۔

شبستان خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام مرتضی امین نیا نے کہا: "قدامت پسندی اور امریکی اسلام" کانفرنس کے رکن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اس مرحلے میں اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد «منشور روحانیت» کی تشریح اور تبیین ہے۔ امام خمینی کے اہم پیغامات میں سے ایک «منشور روحانیت» ہے جس کو امام خمینی نے اپنی رحلت سے تین ماہ قبل 22 فروری 1990ء کو دینی مدارس [حوزہ ہائے علمیہ] کے نام دیا تھا، امام خمینی[رح] کے اس اساسی پیغام کو روشناس کرانے کےلئے کافی حد تک غفلت سے کام لیا گیا ہے اور اس پیغام کی ترویج کےلئے موسسه نشر آثار امام خمینی(ره) کی جانب صرف ایک کانفرنس منعقد کیا جا چکا ہے تاہم اس کا استقبال جس طرح ہونا چاہئے تھا، نہیں ہوا۔

قدامت پسندی اور امریکی اسلام سے متعلق تیسری انٹرنیشنل پریس کانفرنس کے چیئرمین نے منشور روحانیت سے مہجوریت کے خاتمے کو اس کانفرنس کا اصلی ہدف قرار دیتے ہوئے کہا: ہماری کوشش ہے کہ معاشرے کے مختلف طبقات کے لوگوں خاص کر دینی مدارس سے وابستہ طالب علموں کو امام خمینی کے پیغام «منشور روحانیت» سے آگاہ کریں کیوںکہ اس وقت دینی مدارس سے منسلک طالب علموں کی اکثریت، اس منشور سے آگاہ نہیں ہے اور یہیں سے یہ سوال بھی جنم لیتا ہے کہ حوزہ ہائے علمیہ کے سرپرست حضرات، اس پیغام کو عام کرنے میں کیوں غفلت کا شکار ہوئے؟

امین نیا نے مزید کہا: امام خمینی نے اپنے منشور میں ابتدا، حقیقی روحانیت کا بھرپور دفاع کیا ہے لیکن اسی کے ساتھ اس بات پر بھی بہت زور دیا ہے کہ اس دور میں فکری جمود کے شکار مقدس نما افراد اور درباری علماء کی تعداد کسی طرح کم نہیں۔ آج بھی بہت سے مقدس نما افراد دین کا لبادہ اوڑھ کر اسلامی انقلاب اور اسلام کے خلاف کوششیں جاری رکھتے ہوئے اسلام پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسلام کے خلاف سازشوں کے علاوہ گویا ان کا کوئی اور مشغلہ نہیں۔ لہذا ایسے بےوقوف اور ناداں لوگوں کا خطرہ بہت زیادہ ہے اور ایسے افراد کی مکاریوں سے دینی مدارس [حوزہ ہائے علمیہ] کے طلاب کو کسی بھی لمحہ غفلت کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔

حجت الاسلام امین نیا نے کہا: امام خمینی[رح] نے اپنی تقریروں میں بعض علما کو " آخوند فاسد " کے نام سے یاد کرتے ہوئے فرمایا ہے: جتنا نقصان فاسد علماء کے ذریعے معاشرے کو پہنچا ہے اتنا نقصان محمد رضا پہلوی کی جانب سے نہیں پہنچا۔

حجت الاسلام امین نیا نے کہا: ہماری کوشش ہے کہ امام خمینی[رح] کے اس پیغام کو عام کرنے کےلئے ایک تحریک کا آغاز کریں تاکہ اس پیغام کو دینی مدارس [حوزہ ہائے علمیہ] کے تعلیمی نصاب میں  شامل کیا جاسکے۔

 

ماخذ: http://shabestan.ir/detail/News/527318

ای میل کریں