خمینی جوان سے مخالفت کی وجہ، خمینی(رح) سے اختلاف ہے

خمینی جوان سے مخالفت کی وجہ، خمینی(رح) سے اختلاف ہے

آج ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ ولایت فقیہ کا دم بھرتے ہیں جبکہ حقیقت میں امام کے افکار سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔

حوزه علمیه قم کے نامور استاد آیت الله محمد جواد فاضل لنکرانی کا کہنا تھا: اس میں شک نہیں کہ یادگار امام، فقہی اور اصولی مباحث میں صاحب نظر ہیں اور بہت سے بزرگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے۔ ان کی علمی شخصیت پر ہمارے والد مرحوم کی خاص توجہ تھی اور بہت سے مراجع بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے، نظر آتے ہیں۔

آیت الله العظمی فاضل لنکرانی مرحوم کے صاحبزادے شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی نے یادگار امام سید حسن خمینی کی سیاسی خصوصیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان سے قریبی واقفیت کی بناپر مجھے اس بات کا علم ہے کہ ان کا شمار ایسے افراد میں ہوتا ہے جنہیں امام خمینی(رح) کے سیاسی اصولوں سے پوری طرح آگاہی حاصل ہے، موصوف نے امام خمینی کے سیاسی اصولوں کو صحیح طرح سمجھنے کے بعد عملی طور اپنایا بھی ہے۔ آج ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ ولایت فقیہ کا دم بھرتے ہوئے سیاسی مسائل میں اپنے آپ کو امام خمینی(رہ) سے مرتبط جانتے ہیں جبکہ حقیقت میں امام کے افکار سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ لیکن سید حسن خمینی کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے امام خمینی کے سیاسی خطوط کو صحیح طرح سمجھنے کے ساتھ ساتھ، ولایت فقیہ کے نظرئے کو ویسے ہی اپنے وجود کا حصہ بنایا ہے جس طرح امام نے بیان فرمایا تھا۔

فاضل لنکرانی نے واضح کیا: یادگار امام سے بعض مخالفتوں کا سلسلہ، بعض افراد کا امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے ساتھ، اختلاف سے ملتا ہے۔

انہوں نے یادگار امام کے اخلاقی پہلو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اخلاقی اعتبار سے موصوف بہت سی اخلاقی صفات سے آراستہ ہیں، انہی صفات میں سے دو صفتیں، حلم اور انکساری ان کی شخصیت میں نمایاں طور پر نظر آتی ہیں۔ حقیقت میں امام خمینی(رح) کی اعلی اخلاقی صفات، یادگار امام میں جلوہ گر ہوتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ 

آیت الله جواد فاضل لنکرانی نے کہا: میں، پر امید ہوں کہ موصوف مجلس خبرگان رہبری کے انتخابات میں حصہ لےکر انقلاب اسلامی کی خدمت کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے نظر آئیں گے۔ یقیناً مجلس خبرگان ایک ایسا ادارہ ہے جس کا کام نظریہ ولایت فقیہ کی حفاظت ہے، انشاء اللہ اس حوالے سے وہ نمایاں کردار ادا کریں گے۔

 

جاری ہے

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں