امام خمینی(رح) کی علمی اخلاقی میراث دار، حسن خمینی

امام خمینی(رح) کی علمی اخلاقی میراث دار، حسن خمینی

امام خمینی(رح) کے تمام شاگرد یا ان کی اکثریت، درجہ اجتہاد پر فائز ہے جبکہ سید حسن خمینی، علمی لحاظ سے بہت سے امام کے شاگردوں سے افضل ہیں۔

حوزہ علمیہ قم کے نامور عالم دین اور شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ شبیری زنجانی نے اپنے شاگردوں سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا: سید حسن خمینی با استعداد اور صاحب فضل ہونے کے ساتھ، درس  و بحث میں نمایاں کردار کے مالک ہیں اور حوزه علمیه قم کے اعلی اور خارج سطح کے علمی وظیفے کو اچھے طریقے سے انجام دینے میں سرگرم ہیں، انہوں نے فقہ اور اصول سمیت بہت سے موضوعات پر کتابیں بھی تحریر کی ہیں کہ بعض ماہرین فن نے ان کی علمی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کی تعریف کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: امام خمینی(رح) سے یہ بات نقل کی گئی ہے کہ ان کے تمام شاگرد یا ان کی  اکثریت، درجہ اجتہاد پر فائز ہے جبکہ سید حسن خمینی، علمی لحاظ سے بہت سے امام کے شاگردوں سے بہتر اور افضل ہیں۔ نیـز اگر سید حسن خمینی کا بہت سے ایسے اداروں کے مسئولین سے موازنے کیا جائے جہاں اجتہاد، شرط ہے اور انہیں مجتہد تسلیم کرتے ہوئے اس ادارے کا منصب سونپا گیا ہے، تو ایسے بہت سے افراد سے سید حسن خمینی کی ذات بہتر اور افضل دیکھائی دیتی ہے اور ان کا علمی مقام ان سے کسی بھی طرح کم نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مرکز فقهی ائمه اطهار(ع) کے مدیر، آیت الله شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی نے سید حسن خمینی کے خبرگان رہبری کے انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مجھے یقین ہے کہ موصوف فقہی اور اصولی مباحث میں صاحب نظر ہیں اور بہت سے بزرگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے اور جو لوگ قم سے باہر مقیم ہیں ان سے گزارش ہے کہ حوزہ علمیہ قم میں آکر اس حوالے سے تحقیق کریں۔

انہوں نے یادگار امام کے علمی مرتبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: آخری دو عشروں میں، میں نے ان کی علمی سرگرمیوں کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے، حقیقتاً وہ امام خمینی(رح) کی علمی میراث کے آئینہ دار ہیں، یہ وہی چیز ہے جس کی ہمیں امید تھی۔

حوزه علمیه قم کے استاد نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ امام خمینی(رح) کی علمی شخصیت، سیاسی مسائل کی بھینٹ چڑھ گئی، کہا: میری نظر میں امام خمینی کا علمی مقام  اب تک دینی مدارس میں واضح نہیں ہوسکا جبکہ امام خمینی(رح) کا شمار دور حاضر کے ان نامور فقہاء میں ہوتا ہے جنہوں نے فقہی اور اصولی مباحث میں جدید طریقوں کی راہیں وا کی ہے۔

میں یہاں اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے عزیز بھائی سید حسن خمینی نے امام خمینی کی علمی میراث کو  اپنے اندر سمویا ہے، امید ہے کہ مستقبل میں ان کی زندگی کا یہ پہلو مزید نکھر کر سامنے آئےگا۔

 

جاری ہے

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں