ڈاکٹر سید صادق طباطبایی اپنی یادگار یادوں کےایک حصہ میں حضرت امام خمینی (رح)کی جانب سے ریفرانڈیم کرانے کے حکم کے بار ے میں نقل کرتے ہیں :
اسفند کےبیچ کے مہینے میں قم سے احمد آقانے مجھے فون کیا۔ آپ نے کہا آقا کہتے ہیں کہ ریفرانڈیم کرایں ۔ میں نے کہا بہت اچھا لیکن میری ذمہ داری اور کام کیا ہے؟ کہا آپ وزیر داخلہ سے بات کریں اور انھیں بتایں کہ امام فرماتے ہیں ریفرانڈیم منعقد کریں ۔ میں آقائے احمد صدر حاج سید جوادی کے پاس گیا اور امام کا پیغام پہنچایا۔ انھوں کہا ریفرانڈیم کے لئے وسائل اور ذرائع کی ضرورت ہے ۔ گورنر،تحصیل دار،وزیر اعلی اور۔ ۔ ۔کی ضرورت ہے ۔ جب ہمار ے پاس کچھ بھی نہیں ہے،ہم کیسے ریفرانڈیم کراسکتے ؟!
میں نے بھی احمد آقا کو فون کیا اور کہا: وزیرداخلہ ایسے کہتے ہیں ۔
ایک گھنٹے کے بعداحمد آقا نے پھر دوبارہ فون کیا اور کہا آقا پوچھ رہے ہیں کہ ریفرنڈیم کی بات کہاں تک پہنچی ہے ؟
میں قم کی طرف نکل پڑا اور وہاں پہنچ کر کہا: آقا ریفرانڈیم کیس لئے چاہیئے؟ آپ اعلان کریں، پوری قوم اور پوری دنیامانے گی۔
امام نے فرمایا: آپ ابھی نہیں سمجھتے ۔ ابھی حالات ایسے جو آپ بتا رہے ہیں۔ لیکن پچاس سال بعد کہیں گے: عوام کے جذبات سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی پسند کا نظام زبردستی لوگوں پر سوار کیا۔ عوام کے احساسات اور جذبات کو بھڑکایا اور جو کچھ ان کی نظر و مراد میں تھی کہااور بےچاری عوام نے دہرایا۔ اس لئے انتخابات ضرور ہونا چاہیئے اور موافق اور مخالف کی تعداد بالکل واضح طور سامنے آنا چاہیئے اور باقاعدہ حکومتی سطح پر اعلان ہونا چاہیئے ۔
ماخذ: http://www.imam-khomeini.ir/