ایک دن ہم مدرسہ رفاہ میں تھے۔ ہمیں با وثوق ذرائع سے یہ اطلاع ملی کہ آج رات مدرسہ رفاہ اور امام کے گھر پر چھاپہ پڑنے والا ہے۔ ہم نے مدرسہ علوی کے پیچھے ایک گھر دیکھا اور چاہتے تھے کہ کسی طرح سے امام کو مدرسہ علوی کے پیچھے، اس گھر میں منتقل کردیا جائے تاکہ امام رات وہاں گزاریں ۔ اتنے میں آقائے ہاشمی اور دوسرے سارے دوست بھی آگئے اور امام سے اس بارے میں بات کی۔ امام ؒ نے فرمایا: ’’جو کوئی جانا چاہتا ہے وہ جائے۔ میں تو اس کمرے سے کہیں نہیں جاؤں گا‘‘ آقائے ہاشمی نے کہا کہ میں دوبارہ امام کی خدمت میں گیا اور عرض کی کہ آپ کا وجود ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔ امام ؒنے دوبارہ کہا: ’’جو بھی ڈرتا ہے وہ جائے۔ میں اکیلا اپنے کمرے ہی میں رہوں گا‘‘ سارے گھبرائے ہوئے تھے۔ لیکن امام کے اندر ذرا سا بھی خوف وہراس نہیں تھا اور ہر رات کی طرح اپنے سونے کے وقت سو گئے اور سحر کے وقت بیدار ہوئے۔