تابناک سائٹ نے " موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے متبادل سازی کا منصوبہ'' کے عنوان کے ذیل میں ذکر کیا ہے:
انقلاب اسلامی ایران کی کامیانی کے نزدیک، امام خمینی(رح) اور آمریکا کے صدر جمی کارٹر کے درمیان، ہونے والے خط و کتابت پرمبنی اسناد نشر ہونے کے بعد، مختلف افراد کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئےجن میں جناب ابراھیم یزدی جو پاریس میں امام(رح) کے مترجم تھے، ان مطالب کو غلط قرار دینے کے ضمن میں، سب سے مضبوط اور پختہ جواب دیا اور کہا:
اوّلا: حضرت امام خمینی(رح) نے اپنا كوئی ذاتی پیغام كارٹر كے لئے نهیں بهیجا بلكہ خود كارٹر تها جس نے پیغام ارسال كیا اور جناب خمینی نے ان كو جواب دیا۔
ثانیاً: ان پیغامات كا رد وبدل پهلی بار امریكی حكومت كے قومی سلامتی كونسل كے ركن’’ گری سیكـ’’ كی كتاب کے ذریعے: Sick, Gary ـ All Fall Down. American’s Tragic Encounter With Iran. New York; Random House میں نشر ہوا اور بی بی سی، كی رپورٹ پانچواں اور آخری پیغام كا ایك ناقص نیچوڑ تھی۔
اس خبر میں امام(رح) کے حوالے سے آیا تھا: " امریکیوں سے ہماری کوئی خاص دشمنی نہیں"!!
جبکہ اصل متن میں آیا ہے: '' امریکی عوام سے ہماری کوئی خاص دشمنی نہیں"!!
جناب یزدی کے علاوہ، موسسہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی نے بھی کچھ تشریحات پیش کیا جو پہلی بار فارسی بی بی سی نے اسے نشر کیا۔
اس کے باوجود موسسہ امام (رح) سے پہلے بعض نے ایک اور حوالے سے بی بی سی کے دعواؤں کے مقابل میں موقف لینے کی کوشش کی اور موسسہ کا جواب شائع ہونے کے بعد، موسسہ پر اس بھانے سےکہ دیر سے ہوش میں آیا اعتراض کیا اور " انقلابی جوانوں نے ایک بار پھر موسسہ امام(رح) کی کوتاہی کو سہا" کی تعیبر سے امام(رح) کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لئے WWW.IMAM.IR کے عنوان سے ایک نئی سائٹ کی نمایش دی!!
جبکہ امام(رح) کی راہ کے بارے میں اٹھنے والے احتمالات اور فرضیات کے متعلق توضیح و تشرٰیح پیش کرنے کا کام، قانونی طورپر صرف مؤسسہ کے ذمے ہے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ