من پسندی پر مبنی فکر کی کـڑی داعشی تفکر سے ملتی ہے

من پسندی پر مبنی فکر کی کـڑی داعشی تفکر سے ملتی ہے

امام خمینی(رح) اس بات کے معتقد تھے کہ اگر شاہ کے جرائم سے پردہ اٹھایا جائے اور اس حوالے لوگوں کو آگاہی دی جائے تو خود بخود لوگ اپنے راستے کا انتخاب کریں گے۔

جماران کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین موسوی لاری نے کہا: من پسندی پر قائم فکر کی اساس، حقیقت میں داعشی تفکر سے ملتی ہے، ہمیں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہئے جس کی وجہ سے جمہوری اسلامی ایران کا چہرہ داعش کی طرح مخدوش ہوجائے، جمہوری اسلامی کا دفاع ہمیں اس طرح کرنا چاہئے کہ جس سے ثابت ہو کہ ہمارا نظام منطقی اصولوں پر قائم ہے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: خدا نے انسان کی ہدایت کیلئے ائمہ طاہرین علیہم السلام کو سلسلہ ہدایت کی زنجیر قرار دینے کے ساتھ نور ہدایت کی شمع روشن رکھنے کیلئے عقل کی نعمت سے بھی نوازا ہے تاکہ انسان، ہمیشہ راہ ہدایت پر گامزن رہے، یہی وجہ ہے قرآن نے انسانی شعور کو اجاگر کرنے کیلئے انسان کے فکری اور عقلی پہلو پر بہت زور دیا ہے۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کا راز  عقل و منطق میں نہاں ہے، کہا: انقلاب اسلامی کی کامیابی سے پہلے شاہی نظام کے خلاف جد وجہد کرنے والے بعض عسکریت پسند گروہوں کی سوچ یہ تھی کہ شاہی نظام کو سرنگوں کرنے کیلئے طاقت کا سہارا لیا جائے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے لیکن ان کی فکر کے برخلاف امام خمینی(رح) کی منطق یہ تھی کہ وہ ہمیشہ لوگوں کو سمجھ داری اور عقل سے کام لینے کی سفارش اور تاکید کیا کرتے تھے۔ امام خمینی(رح) اس بات کے معتقد تھے کہ اگر شاہ کے جرائم سے پردہ اٹھایا جائے اور اس حوالے لوگوں کو آگاہی دی جائے تو خود بخود لوگ اپنے راستے کا انتخاب کریں گے۔

امام خمینی(رح) کی اسی منطقی سوچ کے نتیجے میں 1979ء کو انقلاب اسلامی ایران، کامیابی سے ہمکنار ہوا۔

انہوں نے کہا: آج دنیا کے سامنے دین اسلام  سے متعلق دو طرح کی تصویریں ہیں، ان میں سے  ایک اسلامی جمہوریہ ہے، جسے منطقی نظام کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس کے مقابل میں اسلام کی دوسری تصویر دہشت گردانہ نظام کی ہے جو دنیا کے سامنے اسلام کی صورت کو خوفـناک شکل میں پیش کر رہی ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا: اسلام دشمن عناصر کی ہمیشہ کوشش یہ رہی ہےکہ داعش اور طالبان جیسے گروہوں کے وجود سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام کو دہشت گردی کے نام پر متعارف کرائیں جبکہ اسلام دہشت گردی اور تشدد کا مخالف ہے۔

 

منبع: جماران ویب سائٹ

ای میل کریں