ایک  قدم  بھی جنگ کے لئے نہیں اُٹھایا؛ یہ سب دفاع ہے

ایک قدم بھی جنگ کے لئے نہیں اُٹھایا؛ یہ سب دفاع ہے

"آج پورا اسلام،کفر کے مقابلہ میں کھڑا ہے ۔ ۔ ۔ آج انھوں نے اسلام پر چڑھائی کی ہے اور ہمیں دفاع و بچاؤ کرنا چاہیئے ۔ بالکل بھی صلح اور سازباز کا کوئی مسئلہ بیچ میں نہیں ہے ۔"

امام خمینی(رح) ہمیشہ اس بات پر کہ ہم جنگ کی جانب میلان نہیں رکھتے تھے اور نہ رکھتےہیں تاکید کرتےتھے،لیکن جب بعثی دشمن کے ذریعے جنگ ایران پر مسلط کی گئی، پوری عوام پردفاع کرنے کو واجب جانااور پے درپے اس بات پر کہ ہمیں اسلام اور جمہوری اسلامی سے چڑھائی کرنے والوں کے خلاف مقابلہ کرنے کی سفارش اور تاکید کرتے تھے ۔

جماران سائٹ کے مطابق : مسلط کردہ جنگ کے خلاف،امام خمینی(رح)کےرد عمل میں سے ایک وہ انٹرویو ہے جو17مہرسنہ1359(مطابق9،اکتوبر1980)کو آپ نے ایک بیرونی روزنامہ نگار کو دیا اور خبرنگار کے جواب میں آپ نے فرمایا :  " اولاً ہم اسلام کی پیروی کرتے ہوئے ہمیشہ جنگ کے مخالف تھے اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام ممالک کے مابین صلح و دوستی برقرار رہے،لیکن اگر ہم پر جنگ کو مسلط کیاگیا،ہماری پوری قوم جنگجوہے اور تمام طاقت کے ساتھ مقابلہ کریں گے اور اگرچہ ساری عالمی طاقتیں اس کے ساتھ دے،کیوں کہ ہم شہادت کو ایک عظیم کامیابی اورجیت جاتےہیں اور ہماری قوم بھی شہادت کو جان و دل سے قبول کر ےگی اورجنگ سے نہیں ڈریں گی اور ہم مَرد جنگ ہیں،لیکن ہم نہیں چاہتے ہیں کہ جنگ واقع ہو ۔"  (صحیفه امام،جلد13،صفحه261)

لیکن جب باقاعدہ جنگ شروع ہوئی،امام خمینی(رح) نے فرمایا : " ہم نے اب تک ایک قدم بھی جنگ کے لئے نہیں اُٹھایا ہے؛ یہ سب دفاع ہے ۔ " (صحیفه امام،جلد16،صفحه 405)

یا فرماتےہیں : "ہم پوری طاقت کے ساتھ اپنا تحفظ اور بچاؤکریں گے ۔" (صحیفهامام،جلد13،صفحه261)

اسی طرح آپ کاعقیدہ تھا: "آج پورا اسلام، کفر کے مقابلہ میں کھڑا ہے ۔ ۔ ۔ آج انھوں نے اسلام پر چڑھائی کی ہے اور ہمیں دفاع و بچاؤ کرنا چاہیئے ۔ بالکل بھی صلح اور سازباز کا کوئی مسئلہ بیچ میں نہیں ہے ۔" (صحیفه امام،جلد13،صفحه251)

ای میل کریں