مجالس حسینی ایک عظیم درسگاہ ہے سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے

مجالس حسینی ایک عظیم درسگاہ ہے سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے

آیة اللہ نے فرمایا: سب کو اتحاد کی دعوت دو، ایسا نہ ہو کہ مجالس امام حسین علیہ السلام سیاسی پارٹیوں کا وسیلہ بن جائیں، مجالس امام حسین علیہ السلام اتصال و اتحاد کا ایک حلقہ ہے، تمام دلوں کو ایک دوسرے سے متحد ہونا چاہئے۔

امام خمینی(رح): ہمیں گریہ کرنا چاہئے اور ہمیں اس مکتب کے تحفظ کے لئے، ہر روز مجالس بپا کرنی چاہئیں، یہ تحریکیں امام حسین(ع) کے مرہون منت ہے۔


آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ایام محرم کی مناسبت سے کچھ تبلیغی نکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اس عاشور کو گذشتہ سالوں سے بہتر طریقہ سے منائیں۔

تجربے بتاتے ہیں کہ عاشور کے سایہ میں ہم، اسلام اور تشیع کو زندہ رکھ سکتے ہیں۔ 

آیة اللہ نے فرمایا: حوزہ علمیہ کے طلاب پر ان ایام میں تبلیغ کیلئے جانا ضروری ہے، کیونکہ مخالفین کی طرف سے بہت زیادہ حملے ہونا شروع ہوگئے ہیں، ہمیں خبر ملی ہے کہ بہائیت کا گمراہ فرقہ، عیسائیوں اور صوفیوں شدت کے ساتھ تبلیغ میں مشغول ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ان سب میں سیاسی پہلو پایا جاتا ہے اور وہ اپنے خیال میں ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے ٹکرانا چاہتے ہیں۔ ہمیں متوجہ رہنا چاہئے۔ عاشور کے متعلق فقط کربلا کے حوادث و واقعات کو بیان کرنے پر اکتفاء نہ کرو، بلکہ ”اس کی اصل وجہ“ اور اس کے نتائج کو بھی بیان کرو، کیونکہ ہر تاریخی حادثہ کی بنیاد اور نتائج ہوتے ہیں۔ عاشور میں امام کے دشمنوں کی بنیاد جاہلیت، ابوسفیان، ابوجہل اور ان کے دوسرے ساتھیوں کی جنگیں ہیں، آپ کو لوگوں کے سامنے ان تمام باتوں کو بیان کرنا چاہئے۔

معظم لہ نے مبلغین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: منبروں پر ایسے مسائل بیان کرو جن میں امام کی مظلومیت، آپ کی عظمت کے ساتھ ہو ایسی مظلومیت نہیں جس میں آپ کی حقارت و توہین ہو۔ بہت سے کم پڑھے لکھے، بے خبر افراد اور بہت سے ذاکرین جن کو زیادہ معلومات نہیں ہیں وہ ان مسائل کو نیچی سطح پر لے آتے ہیں اور ان کو تحقیرآمیز مسائل سے ملا دیتے ہیں۔ آج کل کچھ لوگوں نے عزاداری میں انحراف پیدا کردیا ہے جس کو انہوں نے غیر اسلامی معاشرہ سے لیا ہے اور ان مبتذل آوازوں کے ساتھ شعر پڑھتے ہیں اور مجالس عزاداری میں جوان اس کو اجراء کرتے ہیں، اگرچہ بہت سے ذاکرین نے پرانی صحیح روش و طریقہ کو فراموش نہیں کیا ہے اور وہ بہترین اشعار اور گرم آواز کے ساتھ مجلسوں کو رونق بخشتے ہیں۔

خوشی کا مقام ہے کہ حال حاضر عاشور کے دن نماز کے وقت نماز جماعت قائم ہوتی ہے، آپ مبلغین کو یہ تمام مسائل منبروں سے بیان کرنے چاہئیں تاکہ اس طرح کہ پروگرام زیادہ سے زیادہ انجام دئیے جائیں۔ کوشش کرو کہ رات میں عزاداری کو اتنا طول نہ دو کہ عزاداروں کی صبح کی نماز قضا ہوجائے۔

آیة اللہ نے مزید فرمایا:  سب کو اتحاد کی دعوت دو، ایسا نہ ہو کہ مجالس امام حسین علیہ السلام سیاسی پارٹیوں کا وسیلہ بن جائیں، مجالس امام حسین علیہ السلام اتصال و اتحاد کا ایک حلقہ ہے، تمام دلوں کو ایک دوسرے سے متحد ہونا چاہئے۔ 

معظم لہ نے وضاحت فرمائی: تقریر کرتے ہوئے قرآن کی آیات، معصومین کی راوایات اور معتبر تواریخ پر تکیہ کرنا ضروری ہے اور اگر سب کو حفظ نہیں کرسکتے تو ان کو ایک کاغذ پر لکھ کر لے جاؤ کہ اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔ منبروں کا اہل بیت کی احادیث، قرآنی آیات اور سبق آموز نکات سے خالی ہونا ایک نقص ہے۔

آخر کلام آیت اللہ مکارم نے فرمایا: مجالس حسینی ایک عظیم یونیورسٹی ہے سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ خداوند عالم سب کو توفیق عنایت فرمائے۔

 

منبع: آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی ویب سائت

ای میل کریں