آخری راہ حل گفتگو ، تفاہم اور برادری ہے، اپنوں کے ساتھ محاذآرائی کرنا نہیں

آخری راہ حل گفتگو ، تفاہم اور برادری ہے، اپنوں کے ساتھ محاذآرائی کرنا نہیں

اگر ہم میں سے کوئی بھی شخص جو کام اس کے ذمے پر لگایا گیاہے اسے صحیح انجام نہ دے وہ اسلامی نہیں ہے طاغوت کی برائی بھی یہی تھی کہ جو کام اس کے ملک کے مصالح و فائدہ میں نہیں تھے کرتی تھی۔

’’ جو بھی اپنے ملک پر اعتقاد رکھتا ہے،جو بھی اپنی دیانت پر عقیدہ رکھتا ہے،اللہ تعالی پر ایمان رکھتا ہے،اسے چاہیئے کہ آج ان چیزوں کی حفاظت اور بچاؤکر ےاور افراد کےدرمیان موجود معمولی اختلافات کو کنار ے پر رکھےاور ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ ہماری پور توانائی کسی کو پیچھے ہٹانے اور خود کو آگے کر نے پر خرچ ہو ۔ کسی بھی طرح اُسے گندا کیا جائے،کچھ بھی ہو وہ نہیں ہونا چاہیئے، ہماری ساری فکر و غم یہ ہونا چاہیئے کہ اگر کوئی شخص خطا بھی کرتا ہے برادرانہ طور پر اسے جاکر کہا جائے کہ یہ کام صحیح نہیں تھا،پھراگر آپ نے دیکھا کہ صحیح آدمی نہیں ہے اس وقت متعلقہ مراکز سے کہاجائےتاکہ اسے روکیں ۔

بہرحال یہ بات  مجھے کئی عرصے سے پریشان کررہی ہے اور میں اس حوالے سے فکرمندہوں اور میں نے تمام آقایان سے اس پریشانی کا اظہاربھی کیا ہے اور میں نےان سے کہا ہے کہ آج ہم ان کے ساتھ  ایک مدقابل و دشمن کی طرح برتاؤ نہیں کرستے اور کیا جو اشخاص خود ہماری جماعت میں ہیں ان کے ساتھ مقابلہ اور جھگڑا کریں؟ ۔ باہر والے کےساتھ مقابلہ کرنا،طاغوت کے ساتھ جنگ کرناصحیح ہے،لیکن اپنوں کے ساتھ لڑائی جھگڑا کیوں !۔ ۔ ۔ ایک دوسر ے کے ساتھ بیٹھ کر تفاہم اور گفتگو کریں،ایک دوسر ے کو بھائی سمجھیں،ہم سب ایک مملکت کے ہیں،ہم سب ایک ملت کے ہیں،ہم سب اسلامی ہیں،ہم سب اسلام سے محبت اور لگاؤ رکھتے ۔ ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ ہم میں سے ہر کوئی یہ نہ کہے کہ ہم اسلامی ہیں اور دوسر ے اسلامی نہیں، ایسی کوئی بات نہیں،اگر ہم میں سے کوئی بھی شخص جو کام اس کے ذمے پر لگایا گیاہے اسے صحیح انجام نہ د ے وہ اسلامی نہیں ہے اس وقت ہم اسلامی نہیں ہوں گےاور طاغوتی ہوں گے؛ طاغوت کی برائی بھی یہی تھی کہ جو کام اس کے ملک کے مصالح و فائدہ میں نہیں تھے کرتی تھی ۔

اب اگر طے یہ پائے کہ ہم میں سے ہر کوئی ایک علاقہ میں ملک کے مصالح کے خلاف کوئی (کام کریں)اگر ایساہی طے بھی پائے، تو ہمیں اسے ختم کرنے کے لئے کمر باندہ دینا چاہیئے،ایساخاتمہ  کہ ہماری تحریک بھی ختم ہوجائے،ہم خود بھی ختم ہوجائیں تو کوئی بات نہیں ہم ختم ہوجائیں،  لیکن ہماری تحریک کوئی کچھ نہیں ہوناچاہیئے ۔

(ہفت نامہ حریم امام(رح):سال4؛ش171،؛ص30۔

صحیفہ امام،ج1،ص:417)

ای میل کریں