امام زین العابدین(ع) کی دعاؤں کے ذریعے، امت مسلمہ کی اصلاح

امام زین العابدین(ع) کی دعاؤں کے ذریعے، امت مسلمہ کی اصلاح

آپ اگر امام سجاد(ع) اور دیگر ائمہ(ع) کی دعائیوں پر نظر ڈالے تو تمام کے تمام انسان سازی اور لوگوں کو ایک اعلی مقام و مرتبت کی طرف ہدایت ہیں کہ جو تصور سے باہر ہے.

اسلام کہ جو انصاف، حریت پسندی اور تمام انسانی پہلوؤں کو ملحوظ نظر رکھ کر سب کو ہدایت اور آگاہی دینے والا دین ہے نیــز اپنے اہداف ومقاصد میں انسانی معاشرے کی انفرادی اور اجتماعی کرامت و سعادت کے حصول کو سرفہرست قرار دے رکھا ہے، بعض ادوار میں نام نہاد مسلمان نما لوگوں نے اسلام کے نام سے غلط فائدہ اٹھاکر اس کی حقیقت کو معکوس انداز میں دیکھایا ہے۔

صدر اسلام میں بنی امیہ، خاص کر معاویۃ بن سفیان نے اسلام کے واقعی اور حقیقی چہرہ کو اس طرح منسوخ کرکے پیش کیا تاکہ بہ آسانی دین اسلام کو اپنے ناپاک مقاصد وعزائم میں استعمال کرسکے، عوام الناس کو دھوکے دے کر غاصبانہ خلافت کو مستحکم تر بنا دے اور یہ رویے چلتا رہے یہاں تک کہ یزید بن معاویہ کا دور آیــا! یزید شراب خوار نے کھلم کھلا "فلا خبر جاء ولا وحی نزل" نہ کوئی خبر آئی اور نہ کوئی وحی نازل ہوا" پڑھنے لگا!

اس شرائط میں امام حسین بن علی علیہما السلام نے علم قیام اٹھایا اور راہ خـــدا میں منسوخ شدہ دین اور جہالت میں مبتلا عوام الناس بلکہ تمام لوگوں کی نجات و سعادت کی خاطر اپنے، اپنے اولاد واصحاب کے خون زمین کرب وبلا میں بہایا: "بذَلَ مُهجَتَهُ " تــا "  لِیَسْتَنْقِذَ العِباد مِنَ الجَهالَة وَ حِیرَة الضَّلالَة".

ہاں! اگر خاندان رسالت(ص) نے سنجیدگی سے کام نہ لئے ہوتے جس طرح امام سجاد(ع) اور جناب سیدہ زینب کبری(س) نے کوفہ و شام کے واقعات میں کفار کے خلاف اقدام کیے تو بنی امیہ کے میڈیا اور پروپیگندے، واقعہ کربلا کو اسلامی خلافت کے خلاف بغاوت اور غیر شرعی قرار دے دیتا، لیکن آپ حضرات(ع) کے بروقت اقدام حتی دعا کے الفاظ میں بنی امیہ کے شیطانی مقاصد کو نقش برآب کرتے ہوئے حقیقت عاشورا اور اس کے مقدس اثرات کو ابدی بنا دیا۔

امام خمینی(رح) نے اپنے بیانات میں اس سبق آموز حقیقت کی طرف اشارہ فرماتے ہیں:

ہم دیکھتے ہیں کہ اس دوران جب ہمارے ائمہ مسلمین علیہم السلام بنی امیہ اور بنی العباس کے چنگل میں سختیاں برداشت کررہے تھے، اپنے مطالب اور منویات کو کسی نے کسی طرح لوگوں تک پہنچاتے تھے ... آپ اگر امام سجاد(ع) اور دیگر ائمہ(ع) کی دعائیوں پر نظر ڈالے تو تمام کے تمام انسان سازی اور لوگوں کو ایک اعلی مقام و مرتبت کی طرف ہدایت ہیں کہ جو تصور سے باہر ہے …

یہ دعائیں، معنویات کی طرف دعوت دینے کے ساتھ ساتھ، معنویات کی طرف دعوت کی راہ سے امت مسلمہ کے تمام مسائل کی اصلاح بھی ہوگا۔

صحیفه امام،ج18،ص422

 

جماران _ اصغر میرشکاری

ای میل کریں