امام (رح) بہت حسینی تھے۔ محرم کے دنوں ہر روز کربلا مشرف ہوتے تھے اور ہر روز حضرتِ سید الشہداء(ع) کے حرم میں زیارت عاشورا سو سلام اور سو لعن کے ساتھ پڑھتے تھے ۔
اور بھیڑ کے وقتوں میں (خاص کر حضرت (ع) کے بالائے سر امام(رح) معمولاً وہاں بیٹھتے تھے) بالکل اس پسند نہیں کرتے تھے کہ ہم کسی کو اشارہ تک کریں کہ ان کا خیال رکھیں! جیسے ہی متوجہ ہوتے تھے فوراً پلٹتے تھے اور کہتے تھے: تم نہیں چاہتے ہو کو میں زیارت کروں!
آپ کبھی بھی دیوار کے ساتھ نہیں بیٹھتے تھے، اس طرح بعض رفت و آمد سے بھی دور رہتے ہیں اور عمر اور تھکاوٹ کی وجہ سے ایک یا آدھ گھنٹا چاہتے ہیں کہ دیوار پر ٹیک لگائیں ۔
کبھی میری نظر پڑھتی تھی کہ امام (رح) سجدے میں ہیں اور وہاں سے گزرنے والے بعض عرب، آپ کے ہاتھ اور پاؤں پر اپنا پورا پیر رکھتے ہیں۔ میں دیکھتا تھا کہ ان کے ہاتھ سُرخ ہوچکے ہیں، لیکن امام کچھ نہیں فرماتے تھے یہاں تک کہ اشارہ بھی کرتےتھے ۔
(برداشت هایی از سیره امام خمینی، ج2، ص 133)