اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم دنیا والوں کے سامنے لہرایا

اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم دنیا والوں کے سامنے لہرایا

آپ(رح) نجف اشرف میں حکومت اسلامی (یا ولایت فقیہ) کے عنوان سے بحث کا آغاز فرمایا اور اس زمانے سے آیندہ کیلئے شاخص افراد کی تربیت کی۔

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ جلاوطنی کے دوران بھی ہرگز پہلوی حکومت کے خلاف مزاحمت سے اور عوام کو آگاہی دینے سے دستبردار نہیں ہوئے۔

آپ(رح) نجف اشرف میں فقہ اور اصول تدریس کیا کرتے تھے اسی کے ساتھ ساتھ اسلامی نظام اور اسلامی جمہوریہ کے حوالے سے حکومت اسلامی (یا ولایت فقیہ) کے عنوان سے بحث کا آغاز فرمایا اور اس زمانے سے آیندہ کیلئے شاخص افراد کی تربیت کی۔

اس کے علاوہ، آپ(رح) بیانات اور تقاریر کے ذریعے شاہی نظام کی نیند حرام کر رکھا تھا، لہذا اس سرگرمیوں کو محدود کرنے کی غرض سے دو حکومتوں کے آپس میں یہ طی پایا کہ اگر آپ اسی طرح مصروف عمل رہیں تو عراق سے بھی دور کردیا جائے!!

پس امام خمینی(رح) بعثی کارندوں کے دباؤ کے نتیجے میں عراق چھوڑنے اور کویت میں یا وہاں سے کسی دوسرے ملک کی طرف نکلنے پر مجبور ہوئے۔ لیکن کویتی شہنشاہی حکومت نے عراق اور ایرانی حکومتوں کے ایما پر آپ کو کویتی باڈر ہی پر معطل کیا اور پھر واپسی پر مجبور کیا!!

اب، امام خمینی، سید احمد خمینی کی مشورت پر بغداد ائیرپورٹ، پھر وہاں سے فرانس کی طرف ہجرت کرگئے۔ آپ نے پیرس میں شدت کے ساتھ ظالم شاہی نظام کے خلاف مزاحمت جاری رکھی یہاں تک کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم دنیا والوں کے سامنے قائم لہرایا۔

 

سید احمد خمینی مرحوم کے کلام سے اقتباس

ای میل کریں