جماران كے مطابق : محمدعلی انصاری نے موسسه تنظیم ونشر آثار حضرت امام (رح)كی تاسیس كےسالگره كی مناسبت سے امام خمینی (رح) اور انقلاب اسلامی كے ریسیرچ سینٹر میں منعقد ایك تقریب میں یه بیان كرتے هوئے كه سنه ۶۷(مطابق) انقلاب كی تاریخ میں بهت اهم سال هے،كها: سنه ۵۷(1978)كے علاوه اور انقلاب كے ابتدائی چند سالوں سے هٹ كرجو بهت هی اهم سال تهے همیں كوئی اور سال ۶۷ (1988) جیسانهیں ملتاجس میں امام نے بڑے بڑ ے اور تاریخ سازفیصلے كیئے هوں ۔
جناب انصاری، امام (رح) كاسب سے اهم اوربنیادی فیصله جس كاملك كی تعمیر اورپیشرفت میں بهت اهم اوركارساز كردار تهاوه اقوام متحده كاقرارداد قبول كرناجانا اوركها: سنه ۶۷(۱۹۸۸) میں امام (رح) نے بهت بڑے بڑے كام انجام دیئےجیسے اُخوت و بهائی چار ے گی كامنشور، صدرگوباچوف كےنام خط، سلمان رشدی مرتدهونے كااعلان اور روحانیت اور حوز ے كی منزل و راه كے لئے بنیادی اصول اور ضوابط روحانیت كے منشور میں تعین اورواضح كرنا ۔
جناب آقائے انصاری نے امام (رح)كے ایك اوراهم فیصلوں میں سے اپنے مرحوم یادگار كے خط كے جواب میں تحریر كرده خط جانا اور اس بارے میں مزید كها: اسی دوران،یادگار امام ایك خط امام (رح) كے لئے لكهتے هیں جس میں كچه اهم مسائل بیان فرماتے هیں،چنانچه ۲۷سال گزرنے كے بعدآج هم امام كے تحریركرده جواب كے آثار اور ثمرات موسسه تنظیم و نشر آثار امام میں بخوبی مشاهده كرسكتے هیں ۔
یار امام اورحرم مطهر امام (رح)كے متولی نے كها: همار ے پاس بهت بڑ ے بڑ ے سرمایے هیں جنهیں پیش كرنا اورمنظم كرنا هماری ذمه داری هے اور امام کے تعارف،ان كانام،ان كے فكارو نظریات اور ان كے نصب العین و منشور پیش كرنے كے لئے كوئی بهی ٹربیوں امام كے ٹربیوں سے اهم تراور تضمین شده نهیں هوسكتا ۔ لهٰذا همیں هر كسی كو اس بات كی اجازت نهیں دینی چاهیئے كه وه امام (رح)كے نصب العین اورنام پر دكان كهولے ۔اگرچه اس كے معنی امام (ر) كے افكار اورنظریات كی ترویج اور تبلیغ كو روكنانهیں هے، هماری ذمه داری هے كه امام كے نام سے مربوط وجود میں آنے والی تحریكوں اور مخلتف سرگرمیوں كو روكناهے ۔