عراقی زائر علی العربی جو عراق کے صوبہ قادسیہ کے شہر دیوانیہ سے آیا تھا، حرم مطہر امام خمینی(رح) میں فاتحہ خوانی اور زیارت کے بعد آستان مقدس امام خمینی(رح) کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے امام خمینی(رح) کی شخصیت کے بار ے میں کہا:
امام خمینی(رح) امتِ اسلامی کے رہبر تھے اور شاہ کے دور میں 14 سال نجف اشرف میں جلاوطن رہے اور اسی متبرک شہر سے شاہ ایران کے خلاف قیام کرنے کا اعلان کیا اور اسی طرح آپ کے بڑے بیٹے شہید سید مصطفی خمینی بھی نجف اشرف میں مدفون ہیں۔
عراقی زائر نے مزید کہا: جب امام خمینی(رح) نے نجف اشرف سے مقابلہ اور قیام کا اعلان کیا، خیانت کار صدام کے کارندوں نے امام کے قیام گاہ کو گھیراو کیا اور ان سے عراق کو چھوڑنے کو کہا گیا، امام فرانسہ چلے گئے اور مدتوں بعد جب آپ کی رہبری میں انقلاب اسلامی کامیاب ہوا آپ ایران واپس آئے۔
علی العربی نے یاددہانی کی: امام اپنی زندگی میں زاہد، عالم با ایمان تھے اور آپ کی زندگی انتہائی سادی تھی اور امام خمینی(رح) کی تحریک شیعہ کی بقا کا راز ہے اسی لئے میں امام کے مزار کی زیارت کے لئے بے چین تھا۔
انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم امام(رح) کی زیارت کے ذریعے آپ اور شیعہ تحریک کے ساتھ اپنی وفاداری کا اعلان کرتے ہیں، مزید فرمایا: ہم امام اور مقام معظم رھبری اور دیگر شیعہ مراجع کی فرمایشات اور ہدایات سے استفادہ کرتے ہیں اور آج عراقی مجاہدین انہی فرمایشات سے بہرہ مند ہوکر تکفیری اور داعش جیسے گروہوں کے مقابل میں پوری طاقت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم اللہ تعالٰی سے دُعا کرتے ہیں کہ ہمیں ان کے حقیقی پیرواں اور فرمانبرداروں سے قراردے۔
عراقی زائر نے اقرار کیا: میں ہر سال امام کے مزارشریف کی زیارت کے لئے ایران آتا ہوں اور کچھ پیسے حرم کی تعمیر کے مراحل میں شرکت کرنے کے لئے بطور نذر ہدیہ کرتا ہوں۔ امام خمینی(رح) کا حرم مقدس بہت ہی باشکوہ، خوبصورت ہے اور امام راحل(رح) شان اور عظمت کی نشان ہے اور ہم اپنی جان، مال اور گھرانے سے اس راہ میں سرمایہ لگانے کے لئے تیار ہیں۔