نکاح کے وقت ساتھیوں کا رونا

نکاح کے وقت ساتھیوں کا رونا

لیکن میں ان لوگوں میں سے ہوں کہ آخری جواب لڑکی ہی کو دینا چاہیئے ۔

حاج احمد آقا خمینی کی وفات کے نو مہینے بعد حاج سید حسن آقا کی والدہ مکرمہ،محترمہ ڈاکٹر فاطمہ طباطبایی اوران کے بھائی ڈاکٹر صادق طباطبایی،حضرت آیت اللہ بجنوردی کے گھر گئے اور خانم طباطبایی نے ان سے فرمایا: حاج احمدآقا نے اپنے انتقال سے پہلے مجھے سے کہاتھامیرا دل بہت چاہتاہے کہ آقائے بجنوردی کی بیٹی کو حسن آقا کےلئے رشتہ کروں۔ ہم بھی اس وقت یہاں رشتے کے لئے آئے ہیں۔

آیت اللہ بجنوردی نے کہا میرا اس بات سے کوئی اختلاف نہیں اور حسن آقا کو میں اپنی آنکھوں کی طرح چاہتاہوں،لیکن میں ان لوگوں میں سے ہوں کہ آخری جواب لڑکی ہی کو دینا چاہیئے ۔

اگلی رات حسن آقااور آیت اللہ بجنوردی کی بیٹی کا تعارفی جلسہ منعقد ہوا ۔

حسن آقا،موسوی بجنوردی کی بیٹی سے 45مینٹ گفتگو کرنے کے بعد شرم سے پسینے میں شرابورکمرہ سے واپس لوٹ آئے اور کہا آج تک میں نے کسی نامحرم لڑکی کے ساتھ اس طرح گفتگو نہیں کی تھی۔ حسن آقانے کہاہمار ے نظریات ایک ہیں۔

احمد آقاکی برسی کے ایک دو دن بعد امام خمینی (رح) کے حرم میں،آیت اللہ بجنوردی اور آیت اللہ سلطانی نے نکاح پڑھا۔ افواج کے سربراہان اور بہت سے اعلی ذمہ دار افراد نکاح کے مراسم میں حاضر تھے۔ بہت سے افراد جو احمدآقا کی جگہ کو خالی دیکھ رہے تھے،ان کی آنکھیں اشک بار تھیں۔دویا تین دن بعد کسی قسم کے تکلفات اور شادی مراسم کے بغیر آیت اللہ بجنوردی کی بیٹی نے حسن آقا خمینی کے ساتھ شادی کی۔ http://www.astaan.ir/

ای میل کریں