انسان ایک روح اور ایک جسم رکھتا ہے ،جس چیز سے انسان،انسان ہے ، وہ انسان کی روح ہے جسم نہیں ۔ دُعاکریں کہ جن کی روح بیمار ہے وہ جلد شفا پائیں ۔۔۔۔ اگر ۤآپ کی روح سالم ہے اور آپ کی روح آزاد اور مضبوط وغالب ہے ، پھر اس بات کا کیا غم کہ انسان کا ہاتھ پاؤں ناقص ہے ،انسان کا ہاتھ اور پاؤں انسانیت کی پہچان نہیں ۔ یہ کھال(اورہڈی) ہے،انسان کی اصل (خلاصہ) انسان کی روح ہے ،انسان کا نفس ناطقہ ہے ۔ جب انسان کا نفس ناطقہ توانا اورقادرہے تو پھر کیاباک کہ جسم بیمار ہے،انسان روح سے انسان ہے ۔
انسان،دل کی آنکھوں اور بصیرت سے انسان ہے،انسان کے ظاہری اعضاء صرف ذرایع ہیں، اوریہ سب ختم ہونے والے ہیں ،جو کچھ باقی رہے گاوہ انسان کی روح ہے ۔ اور جو کچھ انسان کے لئے باعث سعادت ہے وہ انسان کی بصیرت ہے اور مجھے اُمید ہے کہ آپ لوگوں کے پاس پوری بصیرت ہو؛اوراللہ تبارک تعالیٰ آپ سب کو توفیق اور سعادت عطا کرے ۔
دنیا میں ایسے بھی غیر معمولی ذہانت والےافراد گزرے ہیں جو اندھے تھے لیکن انتہائی ذہین تھے، ایسےشخصیات بھی تھے جن کا کوئی عضوناقص تھا، لیکن بلند پایہ کے علما،دانشوراورفلاسفہ میں شمارہوتے تھے،آپ کسی قسم کی احساس کمزوری نہ کریں کہ آپ کا پاؤں یا ہاتھ ناقص ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ انشاء اللہ اپنی روح اورمعنوی طاقت اور روح کی صحت کے سہارے آپ معاشرہ میں سربلند اور سر فراز ہوں گے ۔ (صحیفہ امام ج:10ص303۔ ہفتہ نامہ حریم :سال 4 شمارہ160)