ایکنا نیوز- امام خمینی کی ذات کا ہر پہلوجامع اور روشن ہے، وہ علم میں مرجع اعلی اور مجتہد اعظم، میدان تصنیف میں الحکومتہ الاسلامیہ اور اس جیسی کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے مصنف ،اسلامی تاریخ اور فقہ کے تمام موضوعات پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد وتقوی اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد وشب زندہ دار ،اصلاح معاشرہ کے لیے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد، اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماء تھے۔ امام خمینی کے دئیے ہوئے نظام مملکت اور معاشرت کے بعد عالمی سطح پر موجود اس پروپیگنڈے کا خاتمہ ہواکہ اسلام کے پاس مملکت چلانے یا عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق کوئی لائحہ عمل یا نظام نہیں ہے آپ نے نظریہ ولایت فقیہہ اور حکومت اسلامی کا ڈھانچہ پیش کرکے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ اسلام میں جامع ضابطہ حیات موجود ہے۔
امام خمینی بیشک اپنے زمانے کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں جنہوں نے علم وشعور اورعمل و کردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فرائض انجام دئیے اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعہ صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آئے۔
امام خمینی جیسے نابغہ روزگار شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں ۔ ایسی ہمہ جہت شخصیات ہی وقت کا دھارا اور عوام کی تقدیر بدلنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ امام خمینی نے اپنے اعلی کردار سے تمام میدانوں میں عوام کی رہنمائی کی اور انہیں اسلامی انقلاب کے ذریعے جدید اسلامی ایران دیا جو آج اپنی پوری قوت اور عزت کے ساتھ دنیا کے نقشے پر موجود ہے۔
نگاہ بلند، سخن دلنواز، جاں پرسوز
یہی ہے رختِ سفر میرِ کارواں کیلئے
چار جون کو اسی بے نظیر رہنما کی جدایی کا دن منعقد ہوا ۔وہ عارف کامل جس نے بیسویں صدی کا سب سے عظیم انقلاب برپا کیا ۔ جس کو موجودہ دنیا عصر جدید کا سب سے بڑا انقلابی رہنما تصور کرتی ہے ۔ جس نے کسی بھی طاغوتی قوت کے سامنے سرجھکانا توکجا اسلام و قرآن کی الہی راہ سے انحراف رکھنے والی کسی بھی بات پر سمجھوتا کرنا کبھی پسند نہ کیا۔ جس کے انقلابی بیانوں اور آتشیں تقریروں سے ظلم واستبداد کے خرمن خاکستر اورجبر و استحصال کے فرعونی ایوان ویران ہوجاتے تھے۔ جس کی حریت و بیداری کے نعروں نے دنیا کی تمام مظلوم و محروم قوموں اور ملتوں کو سامراجی طاقتوں سے جہاد و مقابلے کا جذبہ اور حوصلہ عطا کردیا۔ وہ مرد حق جس نے خدا پر توکل نبی رحمت کی تعلیمات پر یقین اور اہلبیت عصمت و طہارت کے پیغامات پر اعتماد کرتے ہوئے صفحۂ ہستی کےتمام ڈکٹیٹروں کے کانوں میں موت کی گھنٹی بجادی۔ وہ جو خورشید عصر کی صورت میں مشرق حقیقت سے طلوع ہوئے اور اپنی آفتابی شعاعوں سے زمانے کی تمام ظلمتوں اور تاریکیوں میں ڈوبی اقوام کو اسلام و انقلاب کا پیغام دے کر خواب غفلت سے جھنجوڑدیا ۔