امام ابتدا ہی سے ان چیزوں سے پرہیز کرتے تھے جن میں شہرت طلبی اور مقام پرستی کا دخل ہوتا تھا۔ اس کی مثال یہ کہ آپ کسی کو اجازت یا موقع نہیں دیتے تھے کہ کوئی آپ کے پیچھے چلے۔ اگر کسی شاگرد یا طالب علم کو کوئی سوال پوچھنا ہوتا تھا تو رک جاتے تھے۔ اس کے سوال کا جواب دیتے پھر کہتے تھے کہ ’’بسم اﷲ، جائیے، بس‘‘۔