امام قرآن سے بہت مانوس تھے۔ مثلاً ناشتہ اور مسئولین وغیرہ سے ملاقات کے بعد تقریباً ساڑھے نو بجے صبح تھوڑا بہت ٹہلنے کے بعد قرآن کی تلاوت میں مصروف ہو جاتے تھے۔ اس کے بعد بعض امور کو انجام دینے اور ایسے خطوط جو صرف آپ کی ذات سے مختص ہوتے تھے ان کا مطالعہ کرتے تھے۔ پھر اذان ظہر کے نزدیک تجدید وضو کرتے اور قرآن پڑھتے تھے۔ امام کو قرآن سے خاص انس اور دعاؤں سے بڑی دلچسپی تھی۔