ایک دفعہ آقائے انصاری کی جنوب کے محاذ پر دعوت ہوئی تھی کہ وہ وہاں پر موجود جوانوں کے سلام واظہار عقیدت کو امام تک پہنچائیں۔ رات کو میں کربلا مورچہ کی بٹالین میں آقائے انصاری کے ہمراہ بیٹھا ہوا تھا کہ انہوں نے اپنا ہاتھ جیب میں ڈالا اور اخبار کا ایک کٹینگ نکالا اور مجھ سے کہا: امام کا یہ دستخط آپ کو تحفہ دے رہا ہوں ۔ امام نے اپنے خوبصورت خط سے اخباری کاغذ کے حاشیے پر ان سے خطاب کر کے لکھا تھا: ’’ شہید بہشتی کی اہلیہ نے ملاقات کیلئے وقت چاہا ہے۔ وہ کس وقت آسکتی ہیں ؟ آقائے انصاری کہتے تھے: امام اس حد تک گھر اور اپنے دفتر کے قوانین کا احترام رکھتے ہیں باوجودیکہ وقت خود ان کے اختیار میں ہے۔ لیکن پروگرام کے لحاظ سے دوسروں سے پوچھتے ہیں تاکہ دفتر کے ٹائم ٹیبل میں خلل وارد نہ ہو۔